فوڈ پیکجنگ کیمیکلز سے صحت پر کیااثرات مرتب ہوسکتے ہیں؟ماہرین کی تحقیقاتی رپورٹ جاری
09-25-2024
(ویب ڈیسک)ماہرین کی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ گتے یا کاغذ کے ڈبوں میں فروخت ہونے والی کھانوں کی اشیا میں تقریباً ایسے 200 کے قریب کیمیکلز ہوسکتے ہیں جن میں سے کوئی ایک بھی چھاتی کے کینسر کی وجہ بن سکتا ہے۔
محققین نے رپورٹ کیا کہ عام طور پر استعمال ہونے والے کھانے کی پیکیجنگ کے مواد میں 189 کیمیکلز ہوتے ہیں جو ممکنہ طور پر چھاتی کے کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔محققین نے کہا کہ یہ خطرناک کیمیکلز بشمول پی ایف ایز، بسفینولز اور تھیلیٹس پیکیجنگ سے خوراک میں منتقل ہو سکتے ہیں اور اس طرح لوگوں میں داخل ہوسکتے ہیں۔ محققین نے کہا کہ یہ مطالعہ اہم ہے کیونکہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ چھاتی کے کینسر کا باعث بننے والے کیمیکلز سے انسانی نمائش کو روکنے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کرنے ہونگے۔غیر منافع بخش فوڈ پیکجنگ فورم کے منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ آپ کی روزمرہ کی زندگی میں خطرناک کیمیکلز کو کم کرکے کینسر سے بچاؤ کے امکانات کو زیر غور لانا ہوگا اور یہ معاملہ بہت زیادہ توجہ کا مستحق ہے۔