اتفاق رائے کے بغیر آئینی ترامیم نہیں ہو سکتیں: پلوشہ خان

09-19-2024

(لاہور نیوز) رہنما پیپلزپارٹی پلوشہ خان نے کہا ہے کہ اتفاق رائے کے بغیر آئینی ترامیم نہیں ہو سکتیں۔

دنیا نیوزکے پروگرام’’آن دی فرنٹ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے پلوشہ خان کا کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت پر (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی نے دستخط کیے، میثاق جمہوریت ایک دستاویز ہے، میثاق جمہوریت کےبہت سارے نکات پرعمل ہوا۔ انہوں نے آئینی ترامیم کے مسودے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر قانون کو مسودے کےمعاملے پرموقف دینا چاہیےتھا، مارکیٹ میں10مسودے گردش کررہے ہیں ،میں نے ایک بھی نہیں دیکھا، دس قسم کےمسودے سامنےآئیں گے تو پھر دس باتیں ہی پھیلیں گی، ہمیں اصل ڈرافٹ نہیں دکھایا گیا۔ رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹونےکہا ہے کہ اگلے چیف جسٹس منصور علی شاہ ہوں گے، کسی کے کردار کی کوئی بھی گارنٹی نہیں دے سکتا۔ عمران خان کے حوالے سے سوال پر پلوشہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی گفتگو پر کیا بات کروں، اگر اتفاق رائے نہیں ہوگا تو آئینی ترامیم نہیں ہوسکتیں، اتحادی جماعتیں نمبرز گیم مکمل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، حکومت اسمبلی اجلاس سے قبل نمبرز گیم کے حوالے سے پر اعتماد تھی، ہمیں نمبرز پورے ہونے کے متعلق حکومت کی طرف سے کہا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پہلےدن سے مشکلات میں گری ہے، ہم نےکبھی بھی عدالت کے خلاف لشکرکشی نہیں کی، میثاق جمہوریت معاہدے کے پابند ہیں، ہم میثاق جمہوریت کی وجہ سے آئینی عدالت کا دفاع کریں گے۔ پلوشہ خان نے مزید کہا کہ بھٹو کی پھانسی پر مٹھائی بانٹنے والوں میں بانی پی ٹی آئی بھی شامل ہو سکتےہیں۔