بابراعظم کپتانی کے بجائے کرکٹ اور پرفارمنس پر فوکس کریں: یونس خان

09-15-2024

(لاہور نیوز) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے کہا ہے کہ بابراعظم کپتانی کے بجائے کرکٹ اور پرفارمنس پر فوکس کریں، ہمارے کچھ کھلاڑی کھیلتے کم اور بولتے زیادہ ہیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق کپتان یونس کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو چاہیے اپنے کھیل پر توجہ دیں، بابراعظم سے قوم کو زیادہ امیدیں ہیں، بابراعظم صرف اس وجہ سے کپتان بنے تھے کہ وہ اچھا پرفارم کرتے تھے، قوم امید کرتی ہے بابراعظم ہر میچ میں سنچری سکور کریں ۔ انہوں نے کہا کہ بابر کو صرف ایک مشورہ ہے وہ کھیل پر توجہ دیں اور پرفارم کریں، یہ گیند اور بلے کی جنگ ہے، جب پرفام کریں تو سب بھول جائیں گے، یہ کبھی نہیں سوچنا چاہیے کہ کس نمبرپر کھیلنا ہے، چھوٹی سی عمر میں  بابراعظم نے کئی کارنامے سر انجام دیے ہیں، بابراعظم پندرہ ہزار رنز بھی بنا سکتے ہیں، کپتانی چھوٹی چیز ہے۔ یونس خان کا کہنا تھا کہ بابراعظم کے سامنے ویرات کوہلی بطور مثال موجود ہے، بنگلہ دیش کی شکست کو بھول کر آئندہ میچز پر توجہ دیں ایسا نہ ہو کہ چھوٹی ٹیمیں آئیں ان سے بھی ہار جائیں۔ سابق کپتان نے کہا کہ پی سی بی کو اپنی اہمیت کا اندازہ ہونا چاہئے، مجھے ایسا لگتا ہے پی سی بی میں بیٹھے ہوئے لوگوں کو بورڈ کی اہمیت کا علم ہی نہیں، اچانک فیصلے ہوجاتے ہیں کوچز آجاتے ہیں، اب تو ہم سوچ رہے ہیں کہیں ہماری کرکٹ ختم ہی نہ ہوجائے، ایک سبزی فروش کو بھی معلوم ہےکہ کس کو کپتان اور کوچ ہونا چاہیے لیکن نہیں معلوم تو کرکٹ بورڈ والوں کو ہی نہیں معلوم۔ ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی میں بیٹھے ہوئے لوگوں کو خودغرضی ختم کرنی چاہئے، کپتان صرف اس بنیاد پر نہیں بنانا چاہئے کہ وہ ہماری سنتا ہے، کسی کو اس بنیاد پر پر باہر نہیں کرنا چاہیے کہ یہ ہمیں اچھا نہیں لگتا۔ یونس خان نے بتایا کہ آسٹریلیا  نے ڈومیسٹک کرکٹ کے لیے انہیں مدعو کیا ہے۔ سابق کپتان کا کہنا تھا کہ مجھے اس جملے سے سخت نفرت ہے جب کوچز کسی کرکٹرز کے بارے میں کہتے ہیں کہ وہ ہمارے فیوچر پلان میں شامل ہے یا نہیں، میرے کوچز نے بھی کہا تھا کہ یونس خان ہمارے مستقل کے پلان میں شامل نہیں ہے، جس کوچ کو اپنے مستقبل کا نہیں معلوم وہ کھلاڑیوں کے مستقبل کا فیصلہ کرتا ہے۔ شہر قائد کی صورتحال سے متعلق بات کرتے ہوئے یونس خان نے کہا کہ کراچی کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے، کراچی ایسا نہیں تھا جیسا آج ہے، کراچی اب موہنجوداڑو لگتا ہے، ارباب اختیار سے کہتا ہوں آپ نے اللہ کو بھی جواب دینا ہے، کراچی روشنیوں کا شہر تھا یہاں کی سڑکیں ماضی میں بہت اچھی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کراچی میں ٹریفک کے نظام کا برا حال ہے، آج سڑک بنتی ہے اور پھر کھود دی جاتی ہے، شہری بھی اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرتے، پان گٹکا کھاتے ہوئے سوچیں کہ آپ کے بچے آپ کو دیکھ رہے ہیں، کراچی کی اونر شپ ہم سب نے لینی ہے۔ یونس خان کا مزید کہنا تھا کہ میں کراچی میں پیدا نہیں ہوا مگر اس شہر میں بڑا ہوا ہوں، کراچی کے لئے کچھ اچھا ہوگا تو ملک کے لئے بہتر ہوگا۔