سپیکر قومی اسمبلی کے اقدامات سے مطمئن نہیں: اسد قیصر

09-11-2024

(لاہور نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر کا کہنا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی کے اقدامات سے مطمئن نہیں ہیں۔

قومی اسمبلی کے باہر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور اسد قیصر  نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں آئینی حکومت نہیں ہے، یہ حکومت جعلی مینڈیٹ پر قائم ہے، ایسی کوئی مثال نہیں ملے گی کہ پارلیمنٹ کی حدود سے پارلیمنٹیرینز کو گرفتار کیا جائے، اس سے پتہ چلتا ہے ملک میں آئین و قانون کی کوئی حیثیت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جلسہ ہوا تو فٹا فٹ قانون بن گیا کہ 7 بجے ختم کرنا ہے، وزیر اعلیٰ کے پی سے کل بات کی ہے انہوں نے کہا ہے ان کا اشارہ کسی خاتون کی طرف نہیں عہدے کی طرف تھا، انہوں نے کہا ہے کہ ڈیمانڈ کر رہا تھا کہ ہم جب آئیں گے تو آئیں گے۔ اس موقع پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ نقل کیلئے عقل بھی چاہیے ہوتی ہے، آئین کا آرٹیکل  7 پڑھیں، ہم لوگ منتخب نمائندگان ریاست ہیں، بات ہوتی ہے 9 مئی کی، یہ تو بہانہ تھا نشانہ بانی پی ٹی آئی تھا، 9 مئی کا بہانہ 8 فروری کو زمین بوس ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ 9 ستمبر کو پارلیمنٹ پر حملہ کیا گیا، آئین وقانون کی دھجیاں اڑائی گئیں، ہمارے ایم این ایز کو پارلیمنٹ کی حدود سے گرفتار کر کے  لے گئے، ہم گرفتاریوں پر شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، میرا شکوہ سپیکر ایاز صادق سے بھی ہے، سپیکر صاحب کہہ رہے ہیں کہ ذمہ داروں کے خلاف ایف آئی آر کروں گا۔ عمر ایوب نے کہا کہ ہماری ڈیمانڈ ہے آپ انٹیلی جنس اداروں کے ڈائریکٹرز کیخلاف ایف آئی آر کریں، آپ نے کسی پولیس اے ایس آئی کے خلاف ایف آئی آر کی تو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا، موجودہ حکومت ہوش و حواس کھو بیٹھی ہے، ہمارے دو تاریخی جلسے ہوئے، لاکھوں لوگ آئے، لوگوں کو معلوم ہے بانی پی ٹی آئی کا طوطی بولتا ہے۔ رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم کھڑے تھے، ہیں اور رہیں گے، فوری الیکشن کرائیں، ملک میں مہنگائی اور افراتفری ہے، ملکی حالات کو صرف ایک شخص ٹھیک کر سکتا ہے جس کا نام بانی پی ٹی آئی ہے، ہم وزیر اعلیٰ کے پی کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔