پاکستان میں وی پی اینز کو بلاک نہیں کیا جا رہا: پی ٹی اے
09-11-2024
(ویب ڈیسک) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ملک میں ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی اینز) کو بلاک نہیں کیا جا رہا۔
اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جاری ایک بیان میں ریگولیٹر نے میڈیا رپورٹس کو مسترد کر دیا کہ وی پی اینز کو بلاک کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ تاہم پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے آئی ٹی کمپنیوں، سافٹ ویئر ہاؤسز، فری لانسرز، بینکوں اور دیگر کاروباری اداروں سے درخواست کی ہے کہ زیر استعمال وی پی این کو ’رجسٹر‘ کرائیں تاکہ ’کسی بھی رکاوٹ کی صورت میں‘ بلا تعطل انٹرنیٹ سروسز کو یقینی بنایا جا سکے۔ ریگولیٹر نے مزید کہا کہ کاروباری ادارے پی ٹی اے اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کی ویب سائٹس کے ذریعے اپنے وی پی اینز رجسٹر کرا سکتے ہیں، یہ عمل مفت ہے اور اس میں 2 سے 3 روز لگتے ہیں۔ واضح رہے کہ انٹرنیٹ میں خلل اور ایکس کو بلاک کرنے کی وجہ سے پورے ملک میں ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے، پی ٹی اے نے پراکسی نیٹ ورکس کو ’رجسٹر‘ کرنے کیلئے کوششوں کو تیز کر دیا ہے۔ 2 روز قبل چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کے اجلاس میں بتایا تھا کہ 20 ہزار سے زائد وی پی اینز پہلے ہی رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔