آزاد عدلیہ بارے ہمارا دو ٹوک موقف ہے: بیرسٹر گوہر

08-31-2024

(لاہور نیوز)مرکزی رہنما پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ آزاد عدلیہ بارے ہمارا دو ٹوک موقف ہے۔

دنیا نیوز کے پروگرام’’ٹونائٹ ود ثمرعباس‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ مجھےامید ہےمولانا فضل الرحمان ہمارے ساتھ ہی رہیں گے، مولانا کےساتھ پہلےدھوکہ ہوچکا ہے، ہمارے تمام اراکین اسمبلی بھی ہمارے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس مولانا فضل الرحمان کو دینےکے لیےکچھ نہیں ہے، مولانا کےساتھ میٹنگ میں سینیٹ کےحوالےسے کوئی بات چیت نہیں ہوئی، یہ حکومت چند ماہ کی مہمان ہے، ہم نےترمیم کوقومی اسمبلی میں چیلنج کیا ہوا ہے، ہماری پیٹیشن کونہیں سنا جارہا ہے۔ بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ ، نوازشریف،شہبازشریف نہیں چاہتے عدلیہ آزاد ہو، ہمارا دوٹوک موقف ہے عدلیہ میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے، حکومت آئین میں ترمیم کرکے ججز کو ٹرانسفرکرنےکا سوچ رہی تھی، ہمارے اراکین ہمارے ساتھ ہیں، ایک سیٹ کا فرق بھی بہت ہوتا ہے۔ مرکزی رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ 8ستمبر کا جلسہ ہرصورت ہوگا، اسلام آباد کا جلسہ منسوخ ہونے پر کارکن ناراض ہوئے، علی امین گنڈا پور نےرابطوں سے متعلق میڈیا کو آگاہ کردیا تھا، تصادم سے بچنےکےلیے اسلام آباد کا جلسہ منسوخ کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ورکرز کہہ رہےہیں بانی پی ٹی آئی کےلیے باہر نکلو،عمران خان نے اعظم سواتی کوکہا جلسہ منسوخی کا اعلان کردیں، کچھ لوگ تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ کو لڑانا چاہتےہیں، ہم سسٹم میں رہتے ہوئے جدوجہد کر رہےہیں، ہم چاہتے ہیں ہرصورت تلخی ختم ہونی چاہیے۔ بیرسٹر گوہر نے فیض حمید کی گرفتاری کے حوالے سے اپنی گفتگو میں کہا کہ فیض حمید کی گرفتاری اسٹیبلشمنٹ کا اندرونی معاملہ ہے، ہمارا ان سے کوئی رابطہ نہیں تھا، ہم فیئر ٹرائل اور انصاف چاہتے ہیں۔ مرکزی رہنما تحریک انصاف کا پارٹی اختلافات کے حوالے سے کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پورکا اختیار ہے کہ کس کو کون سا عہدہ دینا ہے، شکیل خان کو نکالنا پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے، کوئی بھی کام بانی پی ٹی آئی کی مرضی کے بغیر نہیں ہوتا، پارٹی کےاندرونی معاملات کومیڈیا میں نہیں آنا چاہیے۔