عدت میں نکاح کا کیس:عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کالعدم، رہائی کا حکم

07-13-2024

(ویب ڈیسک) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے عدت میں نکاح کے کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزائیں کالعدم قرار دے دیں۔

عدت میں نکاح کے کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے محفوظ شدہ فیصلہ سنادیا، اپیلیں منظور ہونے پر ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا گیا۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کو دوران عدت نکاح کیس سے بری کردیا۔ عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی اگر کسی دوسرے مقدمے میں گرفتار نہیں ہیں تو رہا کردیا جائے، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار جاری کردی ہے۔ عدالت نے خاور مانیکا کیجانب سے دائر میڈیکل بورڈ اور علماء کی رائے کے حوالے درخواستیں مسترد کردیں۔ واضح رہے کہ ٹرائل کوٹ نے عدت میں نکاح کے کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کو قصوروار قرار دیتے ہوئے 7، 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔  25 نومبر 2023 کو بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کی جانب سے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں شکایت دائر کی گئی تھی، سینئر سول جج قدرت اللہ نے 3 فروری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو سزا سنائی تھی۔ بعدازاں 23 فروری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی جانب سے سزا کے خلاف اپیلیں دائر کی گئی تھیں، 23 مئی 2024 کو سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے سزا کیخلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔  29 مئی کو خاور مانیکا کی جانب سے عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا گیا، خاور مانیکا کے عدم اعتماد پر سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے فیصلہ سنانے کے بجائے اپیلیں کسی دوسری عدالت کو منتقل کرنے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ کو خط لکھا تھا، 3 جون کو اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے اپیلیں ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا کو منتقل کی گئیں۔ 13جون کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے دوران عدت نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواستوں پر دس روز جبکہ مرکزی اپیلوں پر ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم صادر کیا، ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے 27 جون کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی دوران عدت نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواستیں مسترد کردی تھیں۔ آج عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے دونوں کو بری کرتے ہوئے سزا کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور عمران خان اور بشریٰ بی بی کی رہائی کا حکم جاری کردیا۔