کیا سرجری کے آلات بھی موجود ہیں؟ حسن علی کا پی سی بی سے سوال

07-11-2024

(ویب ڈیسک) پاکستانی فاسٹ بولر حسن علی نے سوال کیا ہے کہ کیا سرجری کے آلات بھی موجود ہیں؟ اگر ایسا ہے تو ضرور سرجری کریں، پاکستان کے پاس پوری ٹیم تبدیل کرنے کیلئے بیک اپ ہی موجود نہیں،بنگلہ دیش سے ٹیسٹ سیریز میں دوسرا سپنر ہی نہیں ہوگا۔/

تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو انگلینڈ سے خصوصی انٹرویو میں پیسر حسن علی نے کہا کہ  میں نہیں جانتا کہ چیئرمین پی سی بی نے کس انداز میں ٹیم میں سرجری کی بات کہی، کیا ٹیم کے تمام 11 کے 11 پلیئرز کو تبدیل کردیا جائے گا ،یا 15 کھلاڑی بدل دیں گے، ایسا کرنا ممکن ہی نہیں لگتا۔ مجھے بڑے افسوس سے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہمارے پاس اس طرح کا بیک اپ نہیں ہے کہ پوری ٹیم تبدیل کر دیں،مجھے اندازہ نہیں کہ سرجری کی نوعیت کیا ہے اور کس طرح ہوگی، البتہ معاملات بالکل ٹھیک ضرور ہونے چاہئیں،چیئرمین پی سی بی کو کرکٹ کی بہتری کیلئے سخت اقدامات ضرور کرنے چاہئیں لیکن موجودہ سیٹ اپ میں ہی رہتے ہوئے کام کرنے میں ملکی کرکٹ کا زیادہ فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی بینچ اسٹرینتھ کو مضبوط کرنا چاہیے،دنیا کی ہر ٹیم ایسا کرتی ہے، کوویڈ کے دور سے ہم نے دیکھا کہ ایک ملک کی 2 ٹیمیں مختلف مقامات پر انٹرنیشنل کرکٹ کھیلتی رہی ہیں، اگر ہمارے پاس بیک اپ ہوتا اور 2 ٹیمیں ہوتی تویہ کہنا نہ پڑتا کہ ٹیم میں سرجری کریں گے، ابھی بنگلہ دیش کی ٹیسٹ ٹیم پاکستان آ رہی ہے، آپ دیکھیں گے کہ آپ کے پاس دوسرا کوئی اچھا سپنر نہیں ہوگا، ہمیں دیکھنا پڑے گا کہ ہمارے پاس سرجری کے آلات ہیں اگر ایسا ہے تو ضرور سرجری کریں۔ حسن علی نے کہا کہ ورلڈ کپ سکواڈ کا حصہ نہ بننے کا افسوس نہیں ہے ، میرا اگر کم بیک نہ بھی ہوا تو بْرا نہیں مانوں گا، میں بخوبی جانتا ہوں کہ کسی بھی طرح کی کرکٹ کھیلنے کے لیے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بابراعظم میرا کنگ ہے ، وہ پاکستان کرکٹ کا بھی کنگ ہے ،میرے سابقہ بیان ’’ کنگ کر لے گا‘‘ کے بعد سے اب تک مجھے کس قدر برا بھلا کہا گیا میں وہ بتا نہیں سکتا،شاید لوگ پھر مجھے غلط باتیں کہیں لیکن میری رائے کے مطابق بابر اب بھی پاکستان کے بہترین بیٹر ہیں، البتہ کپتان اور بیٹر کے طور پر انہیں پاکستان کے لیے ٹرافی اور سیریز ضرور جیتنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ کرکٹ فینز کو اپنے ہیروزکو گالیاں دینا یا بْرا بھلا نہیں کہنا چاہیے۔