خزانہ پر بوجھ میں کمی کیلئے پنشن سکیم میں مجوزہ 13 ترامیم سامنے آ گئیں
06-27-2024
(لاہور نیوز) ملکی خزانے پر بڑھتے بوجھ کو کم کرنے کیلئے پنشن سکیم میں مجوزہ 13 ترامیم سامنے آ گئیں۔
ذرائع کے مطابق پہلی ترمیم سرکاری ملازم کو ریٹائرمنٹ سے دو سال پہلے تنخواہ کے ستر فیصد کے برابر گراس پنشن ملے گی، دوسری ترمیم میں پچیس سال نوکری کے بعد رضاکارانہ طور پر ریٹائر ہو سکیں گے، تیسری ترمیم میں رضاکارانہ طور پر ریٹائرمنٹ لینے والوں کو ساٹھ سال کی عمر تک پہنچنے تک کم از کم تین فیصد اور زیادہ سے زیادہ 20 فیصد سالانہ پنشن سے کٹوتی ہو گی۔ ذرائع ے بتایا کہ چوتھی ترمیم میں پنشنر کو پنشن میں سالانہ اضافہ ریٹائرمنٹ کے وقت ملنے والی پنشن کی بنیاد پر ہی ملے گا، پانچویں ترمیم میں پنشن میں سالانہ اضافہ علیحدہ رقم کے طور پر شمار ہو گا، چھٹی ترمیم میں پے اینڈ پنشن کمیشن ہر تین سال بعد بیس لائن پنشن کا جائزہ لے گا۔ علاوہ ازیں ساتویں ترمیم میں پنشنر کی وفات کے دس سال بعد تک اس کی فیملی کو پنشن مل سکے گی، آٹھویں ترمیم میں حادثاتی طور پر ریٹائر ہونے والے کو ساٹھ سال کی عمر تک پنشن ملے گی، نویں ترمیم میں سرکاری ملازم کی موت کی صورت میں اس کی فیملی کو پچیس سال تک پنشن ملے گی۔ دسویں ترمیم میں پنشنر کے بچے جسمانی یا ذہنی طور پر معذور ہونے کی صورت میں عمر بھر پنشن حاصل کریں گے، گیارہوں ترمیم میں ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ سرکاری نوکری کرنے والے کو پنشن ملے گی یا تنخواہ، بارہویں ترمیم میں سرکاری ملازم ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ نوکری کرنے پر صرف ایک محکمے سے پنشن کا حقدار ہو گا۔ دوسری جانب تیرہویں ترمیم میں میاں اور بیوی دونوں سرکاری ملازم ہوں تو ریٹائرمنٹ کے بعد دونوں کو پنشن ملے گی۔