صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کی ہڑتالی نرسوں اور ڈاکٹروں کو ڈیڈ لائن

06-23-2024

(ویب ڈیسک) پنجاب کے وزیرصحت خواجہ سلمان رفیق نے خانیوال میں نرس اقصیٰ کی رہائی کے لئے احتجاج کرنے والے ہڑتالی ڈاکٹروں کو پیر تک ڈیوٹی پرواپس آنے کی ڈیڈ لائن دے دی۔

وزیرپرائمری ہیلتھ خواجہ عمران نذیر کے ساتھ وزارت سپیشلائزڈ ہیلتھ کے اجلاس کی صدارت کرتےہوئے خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ تمام ہسپتالوں میں پیر تک او پی ڈیز ہر صورت میں بحال ہونی چاہئیں۔ مریضوں کے علاج میں ایک فیصد بھی تعطل برداشت نہیں کریں گے۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ آج اتوار کو بھی نرسوں اور ڈاکٹروں کی ہڑتال جاری رہی تو وہ کیا کریں گے۔ خواجہ سلمان رفیق نے اجلاس میں تمام سرکاری ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو حکم دیا کہ وہ آج اتوار کو تمام او پی ڈیز میں پرچی کاؤنٹرز کھلوائیں اور  ڈیوٹی روسٹر فراہم کریں۔ خواجہ سلمان رفیق نے  کہا کہ ہم کام کرنے والے ہیلتھ کیئر پرووائیڈرز کے ساتھ کھڑے ہیں، ہڑتال کرنے والوں کے ساتھ نہیں، انہوں نے نرسوں اور ڈاکٹروں کی کئی روز سے جاری ہڑتال کو بلاجواز قرار دیا اور کہا کہ یہ کسی مسئلے کا حل نہیں۔ خواجہ سلمان رفیق نے اجلاس میں  کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں پرچی کاؤنٹرز بلاتعطل چلنے چاہئیں، ہڑتالی ڈاکٹرزکو ڈیوٹی پر آنے کیلئے 24 جون تک ڈیڈلائن دے رہے ہیں، سرکاری ہسپتالوں کے ذمہ داران اتوار تک ڈیوٹی روسٹر فراہم کریں۔ دوسرے وزیر صحت خواجہ عمران نذیر  نے کہا کہ وہ خانیوال اورساہیوال میں بچوں کی اموات پر افسردہ ہیں، ہسپتالوں میں ہڑتال کلچر ختم ہونا چاہیے۔خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ کسی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے، ڈاکٹرز کو بے روزگار نہیں کرنا چاہتے، مزید بھرتیاں کرنے جا رہے ہیں۔ اجلاس میں خواجہ سلمان رفیق اور خواجہ عمران نذیر نے  پنجاب کے ڈی ایچ کیو ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کے ساتھ او پی ڈیز میں نرسوں، ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل سٹاف کی ہڑتال ختم کروانے پر مشورہ کیا۔ تمام سرکاری ہسپتالوں کے ذمہ داران نے صوبائی وزراء کو بریفنگ دی۔ اجلاس میں ویڈیو لنک کانفرنس کے ذریعے وی سی فیصل آباد پروفیسر ظفر چوہدری، ایگزیکٹو ڈائریکٹر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیوروسائنسز پروفیسر آصف بشیر، ایم ایس جناح ہسپتال لاہور ڈاکٹر یحییٰ سلطان و دیگر تمام پرنسپلز اور ایم ایس حضرات نے شرکت کی۔  ہڑتالی نرسوں اور ڈاکٹروں کا مؤقف پنجاب کے مختلف شہروں میں ینگ ڈاکٹرز اور نرسز کی ہڑتال کئی روز سے جاری ہے اور ان کا مطالبہ ہے کہ خانیوال کے سرکاری ہسپتال میں مبینہ غیر معیاری دوا کے سبب ہونے والے حادثہ کے نام پر قتل کا مقدمہ بنا کر جیل میں قید کر دی گئی نرس اقصیٰ کو فوراً رہا کیا جائے۔ ینگ ڈاکٹرز ساہیوال میں ٹیچنگ ہسپتال کی ایک وارڈ میں آگ لگنے کے واقعہ پر سینئر ہیلتھ پروفیشنلز کی گرفتاری کے واقعہ پر بھی احتجاج کر رہے ہیں۔ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں پیرامیڈیکل سٹاف بھی نرسوں کے احتجاج میں شریک ہے اور لاہور سمیت صوبہ کے بیشتر ہسپتالوں میں او پی ڈیز میں کام کئی روز سے بند ہے۔ ہڑتال کرنے والے ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہ بنایا جائے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ خانیوال سے گرفتار نرس کو رہا کیا جائے، ساہیوال واقعے میں ڈاکٹرز کو گرفتار کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔