اہداف پورے کر لئے تو یہ پاکستان کا آخری آئی ایم ایف پروگرام ہو گا: وزیراعظم
06-15-2024
(لاہور نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ میں آپ سے وعدہ کر رہا ہوں ہم نے اہداف پورے کر لئے تو یہ پاکستان کا آخری آئی ایم ایف کا پروگرام ہو گا، ہم ہمسائے ممالک سے آگے نکلیں گے۔
قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ قوم سمیت پوری دنیا کے مسلمانوں کو حج اور عید الاضحیٰ کی مبارکباد پیش کرتا ہوں، اللہ تعالیٰ ہماری قربانیوں کو قبول فرمائے۔ شہباز شریف نے کہا کہ فلسطین میں ظلم ڈھایا جا رہا ہے، خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، فلسطین میں ہونے والے ظلم کی مثال نہیں ملتی، غزہ میں ہزاروں افراد کو شہید کر دیا گیا ہے، دعا ہے کہ فلسطین اور کشمیر کے عوام کو آزادی ملے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مشکل حالات میں حکومت سنبھالی اور ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کا سہرا تمام اتحادی جماعتوں کو جاتا ہے، آج پاکستان معاشی مشکلات سے نکل کر خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ آج پوری قوم کی نظریں حکومت پر جمی ہوئی ہیں، سفر مشکل ہے، حکومت کے ذمے داران اور اشرافیہ سے قربانی کا تقاضا کرتا ہوں، کل پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں کمی آئی ہے، اس سے مہنگائی سے تنگ عوام کو ریلیف ملے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری حکومت کے 100 دن مکمل ہو چکے ہیں، پچھلے 4 سال میں ملک میں مہنگائی کا طوفان آیا، قرضوں پر 22 فیصد انٹرسٹ ریٹ کم ہو کر 20 فیصد پر آ گیا ہے، پاکستان کو کھویا ہوا مقام واپس دلوائیں گے، یہ مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ماضی میں جھانک کر رونے سے کوئی فائدہ نہیں، اس سے سبق حاصل کرنا چاہئے، ملک میں مہنگائی 38 فیصد سے 12 فیصد پر آ گئی ہے، اپریل 2022 میں ہم نے اقتدار سنبھالا، معاشی صورتحال سب کے سامنے ہے، قوم دیکھ رہی ہے کہ کیسے ہم خوشحالی کا انقلاب لے کر آئیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جن وزارتوں کا عوامی خدمت سے تعلق نہیں وہ ختم کریں گے، بنیادی ضروریات کے حصول میں لوگوں کو تکلیف پہنچی۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا بااعتماد دوست ملک ہے، سعودی عرب پاکستان بااعتماد برادر ملک ہیں، ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر عوام کی خدمت کریں گے، یو اے ای نے 10 ارب ڈالر سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی ہے، اس سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھانے کیلئے پورا نظام وضع کر لیا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ آئندہ ڈیڑھ ماہ میں معیشت کے حوالے سے اہم فیصلے کریں گے، میرا وعدہ ہے کہ ڈیڑھ ماہ میں ٹھوس فیصلوں کے ساتھ آپ کے سامنے آؤں گا، دوست ممالک کی سرمایہ کاری سے مکمل فائدہ حاصل کرنے کیلئے نظام بنا لیا ہے۔