نیب کا 40 روزہ جسمانی ریمانڈ کا قانون واپس لیا جائے: سعد رفیق

05-28-2024

(لاہور نیوز) رہنما مسلم لیگ (ن) اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ نیب کا 40 روزہ جسمانی ریمانڈ کا قانون افسوسناک ہے، واپس لیا جائے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ مختلف فوجی سول اور جوڈیشل ڈکٹیٹرز نے اسے شرمناک سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا، ‏بہت سے بے گناہوں کو اس کا شکار بننا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ نیب قانون ایک آمر کا بنایا ہوا کالا قانون ہے اس کی حمایت نہیں کی جا سکتی، 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کو 40 روز کرنے کا قانون افسوسناک عمل ہے، واپس لیا جائے۔ خواجہ سعد رفیق کا مزید کہنا تھا کہ ‏‏مشتبہ قانون سازی ہمیشہ نامناسب رہتی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے نیب آرڈیننس میں ایک بار پھر ترمیم کی ہے، نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت نیب کا ریمانڈ 14 دن سے بڑھا کر 40 دن کیا گیا ہے۔ نیب ترمیمی آرڈیننس کے مطابق بدنیتی پر مبنی کیس بنانے پر نیب افسر کی سزا 5 سال سے کم کر کے 2 سال کر دی گئی، الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے مطابق الیکشن ٹریبونل میں حاضر سروس جج کے علاوہ ریٹائرڈ جج بھی ہوں گے۔