آٹو انڈسٹری کی آئندہ بجٹ میں حکومت کو استعمال شدہ گاڑیاں مہنگی کرنے کی تجویز
05-25-2024
(ویب ڈیسک) آٹو انڈسٹری کی جانب سے حکومت کو آئندہ مالی سال 2024-25 کے وفاقی بجٹ میں استعمال شدہ گاڑیاں مہنگی کرنے کی تجویز دے دی گئی ہے۔
تفصیلات کےمطابق آٹو انڈسٹری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کا شفاف میکنزم یقینی بنایا جائے جس کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو صرف ان کے خاندان کے استعمال کے لیے گاڑیوں کی درآمد کی اجازت مل سکے۔ آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ تجاویز کے حوالے سے ایف بی آر اور وزارت تجارت و وزارت خزانہ کے حکام سے ملا قاتوں کے بعد پاکستان آٹو پارٹس مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انڈس موٹرز کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او) علی اصغر جمالی کا کہنا تھا کہ آٹوموبائل مینوفیکچررز و پارٹس مینوفیکچررز نے حکومت کو آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کے لیے تجاویز دیدی ہیں۔ آٹومینوفیکچررز کی تجاویز کو بجٹ میں شامل کرنے سے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں آٹو موبائل سیکٹر سے حکومت کو 60 سے 70 ارب روپے کا اضافی ٹیکس ریونیو حاصل ہوسکے گا۔ انہوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ موجودہ حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مقامی آٹو انڈسٹری کو بحران سے نکالنے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے معاون اقدامات کرے گی۔ انڈس موٹرز کمپنی کے چیف ایگزیکٹو علی اصغر جمالی نے مزید کہا کہ مقامی آٹو انڈسٹری نے وفاقی حکومت سے آئندہ بجٹ میں استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکسز میں اضافے کی درخواست کی ہے، تاکہ مستحکم شرح مبادلہ اور شرح سود میں متوقع کمی سے معاشی حالات میں ہونے والی ابتدائی بہتری کا مقامی آٹو انڈسٹری کو فائدہ پہنچایا جاسکے۔