پریس کانفرنس کی ایک ایک بات پر قائم ہوں: فیصل واوڈا

05-21-2024

(لاہور نیوز) سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ پریس کانفرنس کی ایک ایک بات پر قائم ہوں، سوال کرنا گناہ کبیرہ ہے تو کروں گا۔

سینیٹر فیصل واوڈا نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ نے پی سی بی کو خط لکھا، 30 وی وی آئی پیز پاس دیئے جائیں، اگر یہ سوال کرنا جرم ہے تو میں کرتا رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی نے دفتر خارجہ کو خط لکھا بیٹے کو پروٹوکول دیا جائے، فیصل واوڈا نے دونوں خطوط ایوان میں لہرا دیئے، کیا ان ججز کا عدالتوں میں رہنا ٹھیک ہے؟ جج کی اہلیہ نے بچی پر تشدد کیا ایسا جج کیا انصاف دے گا؟ فیصل واوڈا کا مزید کہنا تھا کہ الیکٹریکل بائیکس دینے کی بات ہوئی تو کہا گیا نوجوان لڑکیوں کو چھیڑیں گے، بھٹو صاحب کو پھانسی دی گئی، 46 سال بعد کہا گیا غلطی ہو گئی، بھٹو کیس میں غلطی ہوئی تو اس جج کو علامتی سزا تو دیتے۔ ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کو  14 سال کی سزا سنائی گئی، ایک آدمی کے چودہ سال برباد ہو گئے، جج کو کیا سزا دی؟ نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر بلیک لا ڈکشنری ایجاد ہوئی، جج ملک میں آئین و قانون سے بالاتر ہیں؟ فیصل واوڈا نے کہا کہ آپ سے سوال کرتا ہوں تو توہین عدالت، آپ سے غلطی ہو تو مس ٹیک، جسٹس بابر ستار کی تقرری پر سوال اٹھایا، جج اطہر من اللہ نے مجھ پر پراکسی کا الزام لگایا، بھارتی اخبارات نے میری ہیڈ لائنز لگائیں، جج اطہر من اللہ کو شواہد تو دینا پڑیں گے اور میں لوں گا۔