اسحاق ڈار کی نائب وزیراعظم تقرری کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

05-15-2024

(لاہور نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری کے خلاف دائر درخواست پر دلائل سننے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن نے اَشباہ کامران کی درخواست پر سماعت کی۔  درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ سینیٹر اسحاق ڈار وزیر خارجہ کے عہدے پر تعینات ہیں، جنہیں  مزید نوازنے کیلئے  نائب وزیر اعظم بھی مقرر کر دیا گیا ہے،آئین میں نائب وزیر اعظم کا عہدہ ہی موجود نہیں لہٰذا عدالت اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیر اعظم تقرری کو  کالعدم قرار دے۔ وفاقی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تعیناتی نہیں  بلکہ  نامزدگی ہے۔ جسٹس شاہد بلال حسن نے استفسار کیا کہ کیا نائب وزیر اعظم کو کوئی تنخواہ مل رہی ہے؟جس پر  وفاقی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ اسحاق ڈار کو صرف  وزیر خارجہ کی ہی تنخواہ مل رہی ہے،قانون کے مطابق وزیراعظم کسی عہدے کے لیے کسی شخص کو نامزد کر سکتا ہے۔ جسٹس شاہد بلال حسن نے کہا کہ یہ ملک ہمارے آباؤ و اجداد نے بنایا، ہمارے والدین نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ چیزوں کو ٹھیک کریں،  پاکستان  خوش قسمت ملک ہے کہ اس کی دو تہائی آبادی نوجوان ہے۔ جسٹس شاہد بلال حسن  نے ریمارکس میں مزید کہا کہ پاکستان کا  کوئی ادارہ بھی ٹھیک نہیں،  وجہ یہ ہے کہ ہم دین سے، اللہ اور رسول کے فرمان سے ہٹ گئے ہیں، میرے پاس 75 فیصد کیسز ہیں کہ خواتین جائیداد میں اپنا حصہ مانگ رہی ہیں۔ بعدازاں عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔