طالبات کے امتحانی مراکز رہائش سے دور بنانے کیخلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس
05-13-2024
(لاہور نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے طالبات کے امتحانی مراکز رہائش سے دور دراز بنانے کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے۔
لاہور ہائیکورٹ میں طالبات کے امتحانی مراکز رہائش سے دور دراز بنانے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس عابد عزیز شیخ نے محمد مبشر صفدر نامی شہری کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں پنجاب حکومت، سیکرٹری ایجوکیشن، سیکرٹری سکول ایجوکیشن اور چیئرپرسن پنجاب ایگزامینیشن کمیشن کو فریقین بنایا گیا ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کیلئے لڑکیوں کے امتحانی مراکز 10،10 کلو میٹر دور بنائے جا رہے ہیں، دور فاصلے پر لڑکیوں کے امتحانی مراکز بنانا ایجوکیشن پالیسی کے منافی ہے، لڑکیوں کے امتحانی مراکز 10، 10 کلو میٹر پر قائم کرنا آئین کی بھی نفی ہے۔ درخواست میں مزید کہا گیا کہ آئین لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینے کی ضمانت دیتا ہے لیکن دور دراز امتحانی مراکز سے مسائل پیدا ہوتے ہیں، لڑکیوں کیلئے امتحانی مراکز ان کے رہائشی علاقوں کے قریب قائم کئے جائیں۔ دوران سماعت درخواست گزار محمد مبشر صفدر نامی شہری کی جانب سے رانا سکندر ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے۔ پنجاب حکومت کے وکیل نےدلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ ہماری اس حوالے سے پالیسی نہیں ہے، جس پر جسٹس عابد عزیز شیخ نے ریمارکس میں کہا کہ اگر پالیسی نہیں ہے تو بن جائے گی، ہم نوٹس جاری کر رہے ہیں۔ بعدازاں عدالت نے سیکرٹری ہائر ایجوکیشن، سیکرٹری سکول ایجوکیشن اور چیئر پرسن پنجاب ایگزامینیشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئےآئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا۔