حکومت کا گندم اور استعمال شدہ کاروں کی درآمد پر ڈیوٹی میں اضافے پر غور

05-12-2024

(ویب ڈیسک) وفاقی حکومت گندم اوراستعمال شدہ کاروں کی درآمدات پر ڈیوٹیز میں اضافہ کرکے ان کی درآمدات کو کنٹرول کرنے پر غور کر رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق حکومت گندم اور 1,300 سی سی تک کی استعمال شدہ درآمدی کاروں پر ڈیوٹیز میں اضافے کے لیے 2 علیحدہ علیحدہ بجٹ تجاویز پر غور کر رہی ہے، ذرائع کے مطابق بہت ساری درآمدی اشیاء پر مزید ایک فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی عائد کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے، اس طرح قومی خزانے میں 20 ارب روپے مزید جمع کیے جاسکیں گے۔ واضح رہے کہ یہ تجاویز ابھی ابتدائی مرحلے میں ہیں، جلد ہی ان کو تائید کیلیے ٹیرف پالیسی بورڈ میں پیش کردیا جائے گا، جس کے بعد یہ بجٹ 2024-25 کا حصہ بن جائیں گی، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان نے 3.5 ملین میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کیلیے 1.1 ارب ڈالر اور 20 ہزار کاریں درآمد کرنے کیلیے290 ملین ڈالر کا زرمبادلہ خرچ کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تجویز دی گئی ہے کہ نئے فنانس بل کے ذریعے پانچویں شیڈول میں ترمیم کرکے گندم کی درآمد پر 11 فیصد کسٹم ڈیوٹی بحال کردی جائے، جبکہ استعمال شدہ کاروں کی درآمد پر 5 سے 15 فیصد امپورٹ ڈیوٹی لگانے کی تجویز بھی زیر غور ہے، اس طرح ریونیو میں 5 ارب سے 15 ارب روپے تک کا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ رواں مالی سال کے 10 ماہ کے دوران پاکستان 20 ہزار استعمال شدہ کاریں درآمد کرچکا ہے، جو کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں تین گنا زیاد ہ ہیں، گزشتہ مالی سال 5 ہزار سے بھی کم کاریں درآمد کی گئی تھیں۔