پی ٹی آئی نے اسٹیبلشمنٹ سے بات ہی کرنی تھی تو فوج پر حملے کی کیا ضرورت تھی:سپیکر

04-30-2024

(لاہور نیوز) سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے اگر ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے بات ہی کرنی تھی تو فوج پر حملہ کرنے کی کیا ضرورت تھی؟

پنجاب اسمبلی آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں سپیکر ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ  بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور، شبلی فراز اور عمر ایوب کو ٹاسک دیا ہے کہ وہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے بات کریں اگر یہی کرنا تھا تو فوج پر حملہ کرنے کی ضرورت کیا تھی، پورے ملک میں انارکی و افراتفری پھیلانے کی ضرورت کیا تھی۔ انہوں نے کہا کہ  پی ٹی آئی نے بیانیہ بناکر قوم کا وقت ہی ضائع کیا، میری رائے ہے جو بھی شخص ارادی طورپر ملٹری تنصیبات پر حملہ کرتا ہےاس کے خلاف کیسز دہشت گردی کی عدالتوں میں چلنے چاہئیں، دنیا کے کسی بھی ملک میں اگر کوئی فوجی تنصیبات پر حملہ کرتا ہے تو اسے سپیشل کورٹس ڈیل کرتی ہیں۔ ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ  9 مئی سیاہ دن ہے اور اس کی مکمل طورپر پلاننگ کی گئی تھی،  فوجی تنصیات پر حملہ کرنے والوں کا ٹرائل جلد از جلد کرنا چاہئے، 9 مئی کا واقعہ احتجاج نہیں بلکہ دہشت گردی تھی، کیا سیاسی تنظیمیں دہشت گردی کرتی ہیں جس طرح پی ٹی آئی نے کی۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ گندم کے مسئلے کو مریم نواز احسن انداز سے حل کررہی ہیں، آج وزیر خوراک گندم پر حکومتی پالیسی کا بیان دیں گے، گندم کے نہ خریدنے میں نمی بھی ایک بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے، اگر گندم میں نمی ہوگی اس کے خریدنے میں مسائل ہوسکتے ہیں، کسانوں کو ریلیف دینے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں اس کا کوئی حل نکل آئے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گندم کا سٹاک جو پہلے کا پڑا ہوا ہے اس کو کیسے فروخت کرنا ہے یہ بھی ایک معاملہ ہے،  سپورٹ پرائس کی وجہ سے گندم بڑے پیمانے پر اگائی گئی، سپورٹ پرائس سے نیچے کسان گندم فروخت کرے گا تو اچھی بات نہیں۔