لاہور میں پاکستان کا پہلا آئی ٹی سٹی بنا رہے ہیں: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
03-19-2024
(لاہور نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ لاہور میں پاکستان کا پہلا آئی ٹی سٹی بنا رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا تیسرا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزراء چیف سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ کابینہ اجلاس میں سالانہ بجٹ اور ضمنی بجٹ گرانٹ کی منظوری کی توثیق کی گئی اور لاہور نالج پارک کو پنجاب سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ اتھارٹی کے سپرد کرنے کی منظوری بھی دی گئی، پاکستان کا سب سے بڑا آئی ٹی سٹی بنانے کے لیے اراضی سی بی ڈی کو منتقل کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے آئی ٹی سٹی پراجیکٹ ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں پاکستان کا پہلا آئی ٹی سٹی بنا رہے ہیں جس میں گوگل، مائیکروسافٹ جیسے ٹیک جائنٹس دلچسپی کا اظہار کرچکے ہیں، نالج سٹی میں عالمی تعلیمی اداروں کو کیمپس بنانے کے لیے مدعو کیا جائے گا۔ یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب سے ایرانی قونصل جنرل کی ملاقات، تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کابینہ نے پنجاب بینک کی جانب سے 20 ہزار الیکٹرک بائیکس کی فراہمی کے منصوبے کی منظوری بھی دی، طلبہ پر بوجھ کم کرنے کیلئے ڈاؤن پیمنٹ کم کر کے 25 ہزار اور ماہانہ قسط بھی 5 ہزار سے کم ہوگی، رواں سال مئی سے بائیکس کی تقسیم شروع کی جائے گی، امتحانات میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طلباء کے لیے اس حوالے سے الگ سکیم متعارف کرائی جائے گی۔ اجلاس میں پنجاب ایئر ایمولینس پراجیکٹ کا بھی جائزہ لیا گیا، اس موقع پر وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے ایئر ایمبولینس منصوبے کی آزمائشی بنیادوں پر آغاز کی ہدایت بھی کی۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ بڑے لوگوں کے لیے سب سہولتیں ہیں، غریب آدمی کی زندگی بچانے کے لئے کچھ نہیں، اپنے لوگوں کو بروقت علاج کی ہر سہولت دینا چاہتے ہیں، سرگودھا میں ہارٹ اٹیک کے مریضوں کے علاج اور منتقلی کی مناسب سہولتیں نہ ہونا افسوس ناک ہے، دفاتر میں بیٹھ کر لگتا ہے کہ ایئر ایمبولینس کی ضرورت نہیں مگر اس کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ ہمیں غریب آدمی کی تکلیف محسوس نہیں ہوتی، سینیٹری ورکرز سیفٹی کٹ نہ ہونے کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، لاہور پی آئی سی ایمرجنسی میں ہارٹ اٹیک کے مریض دوردراز علاقوں سے گھنٹوں میں پہنچتے ہیں۔ اس کو بھی پڑھیں: نوازشریف اور مریم نواز کی زیر صدارت پنجاب حکومت کے اجلاس کی اندرونی کہانی کابینہ اجلاس میں پنجاب میں لا افسروں کی تعداد 66 کرنے کی اصولی منظوری بھی دی گئی، پنجاب کابینہ نے پرویز الہٰی کے دور میں بڑھائی گئی 32 سیٹیں ختم کرنے کی منظوری دی، کون سا لا افسر کام جاری رکھے گا کس کو فارغ کیا جائے گا اس کیلئے بھی کمیٹی تشکیل دے دی گئی، کمیٹی پرفارمنس کی بنیاد پر لا افسران کو رکھنے یا فارغ کرنے کا فیصلہ کرے گی۔ علاوہ ازیں صوبائی کابینہ نے اپنے تیسرے اجلاس میں عدالتی ہدایت پر بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے اٹک جیل سے اڈیالہ جیل میں ٹرائل کی منظوری سمیت سی ای او پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی کی ڈیپوٹیشن پر تعیناتی میں توسیع کی اصولی منظوری بھی دے دی۔