پنجاب بھر کی چھوٹی بڑی سڑکوں کی حالت زار بارے چشم کشا حقائق

03-18-2024

(لاہور نیوز) پنجاب بھر کی چھوٹی بڑی سڑکوں کی حالت زار بارے چشم کشا حقائق منظر عام پر آگئے۔

کئی سال گزر گئے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو نے مبینہ طور پر نئی سڑکوں کی تعمیر نہ کی، مواصلات و تعمیرات کی مبینہ کوتاہی کے اعدادوشمار لاہور نیوز سامنے لے آیا۔ دستاویزات کے مطابق سی اینڈ ڈبلیو کو مجموعی طور پر 20 ہزار 56 کلومیٹر طویل ایک ہزار 42 سڑکوں کی ذمہ داری دی گئی،ان میں 10 ہزار 408 کلو میٹر طویل 398 ملحقہ سڑکوں کی بحالی  بھی شامل تھی۔ لاہور سمیت پنجاب کی ملحقہ سڑکوں کا 57 فیصد انتہائی خستہ حالی کا شکار ہو چکا ہے،پنجاب کی ملحقہ 10 ہزار 408 کلومیٹر سڑکوں میں سے 5 ہزار 938 کلومیٹر سڑکیں خراب ہوچکی ہیں جبکہ  ملحقہ سڑکوں میں سے ایک ہزار 929 کلومیٹر بہتر اور 2 ہزار 541 کلو میٹر طویل سڑکیں بحالی کی منتظر ہیں۔ پنجاب بھر میں 9 ہزار 648 کلو میٹر طویل 644 مرکزی شاہراہوں کی ذمہ داری بھی سی اینڈ ڈبلیو کی ہے،مرکزی شاہراہوں میں سے 5 ہزار 558 کلومیٹر طویل 382 سڑکوں کی حالت بھی  مخدوش  ہے جبکہ مرکزی شاہراہوں میں 2 ہزار 444 کلو میٹر بہتر اور ایک ہزار 646 کلومیٹر سڑکیں بحالی کی منتظر ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 6 ماہ کے عرصے میں سڑکوں کی مرمت کے احکامات جاری کردیئے جن کی روشنی میں صوبائی وزیر سی اینڈ ڈبلیو صہیب احمد بھرتھ مقررہ وقت میں کام مکمل کرنے کیلئے  پرعزم ہیں۔ صوبائی وزیر سی اینڈ ڈبلیو صہیب احمد بھرتھ نے کہا ہے کہ  عوام کو بہترین سفری سہولیات فراہم ہوں گی، پنجاب کے اضلاع کو ملانے والی شاہراہوں کے ساتھ ملحقہ شاہراہوں پر بھی کام ہو گا، بہتر سڑکوں سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سڑکوں کی بحالی، مرمت میں شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، سڑکوں کے لیے بہترین مٹیریل کے استعمال کو یقینی بنایا جائے گا، "سڑکیں بحال، پنجاب خوشحال" پروگرام کو بروقت مکمل کیا جائے گا۔