سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کا فیصلہ غلط تھا: بیرسٹر علی ظفر
03-16-2024
(لاہور نیوز) تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ شیر افضل مروت ٹھیک کہہ رہے ہیں سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کا فیصلہ غلط تھا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ پہلے فیصلہ یہی ہوا تھا کہ شیرانی گروپ کے ساتھ اتحاد کریں گے، ہمیں مخصوص سیٹیں چاہیے تھیں، جب فائنل مذاکرات ہوئے تو شیرانی گروپ کے ساتھ اتحاد نہیں ہو سکا، اگلی آپشن ایم ڈبلیو ایم تھی ان کا پارلیمنٹ میں ایک ممبر تھا، آخری وقت میں فیصلہ تبدیل ہوا اور اتحاد سنی اتحاد کونسل کے ساتھ ہو گیا۔ بیرسٹر علی ظفر نے مزید کہا ہے کہ سنی اتحاد کونسل نے الیکشن نہیں لڑا نہ انہوں نے مخصوص نشستوں کی لسٹ دی تھی، شیر افضل مروت ٹھیک کہہ رہے ہیں سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کا فیصلہ غلط تھا، پہلے ایم ڈبلیو ایم اور اگلے دن فیصلہ تبدیل ہو گیا تھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی تھی اور باہر آکر سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کا اعلان کر دیا تھا، فیصلہ کیوں تبدیل ہوا شیر افضل مروت اور باقی لوگوں کو پتا ہو گا، میرے خیال سے اس حوالے سے مس کمیونیکیشن ہوئی۔ واضح رہے کہ شیر افضل مروت نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم سے دو فیصلے غلط ہوئے جس کی بھاری قیمت ادا کر رہے ہیں، پہلی غلطی اس وقت ہوئی جب بانی پی ٹی آئی نے جمعیت علمائے اسلام (شیرانی) سے الائنس کا کہا، اس حوالے سے اسد قیصر، بیرسٹر گوہر اور مجھے ٹاسک دیا گیا، ہم نے شیرانی صاحب سے کئی میٹنگ کیں۔ شیر افضل مروت نے کہا بلوچستان، کے پی میں شیرانی گروپ کیساتھ کچھ سیٹوں کی ایڈجسٹمنٹ پر بانی پی ٹی آئی تیار ہو گئے، اس کے بعد ہم نے میڈیا میں اعلان کر دیا کہ شیرانی صاحب سے اتحاد ہو گیا ہے پھر تین چار دن بعد اچانک شیرانی صاحب کی پارٹی کا پتہ کٹ گیا اور بلے باز سامنے آگیا، بلے باز کو کون لایا؟، شیرانی صاحب کو کیوں ہٹایا؟ یہ سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلا نہ ہوتا تو ہم شیرانی صاحب کی پارٹی کے نشان پر الیکشن لڑتے، دوسری بڑی غلطی مجلس وحدت المسلمین کیساتھ شمولیت کا فیصلہ کر کے ہوئی، مجلس وحدت المسلمین کیساتھ سمجھوتے کا مقصد سیٹیں بچانا تھیں، اس سمجھوتے پر ہمیں دھمکیاں آنے لگیں جس کی وجہ سے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا فیصلہ کیا، ان غلط فیصلوں کی وجہ سے ہم نے 80 سے زائد سیٹیں کھو دیں۔