ساڑھے 6 ماہ کے عرصے میں جو کچھ پاکستان کیلئے کرسکتے تھے وہ کیا، گوہر اعجاز
03-04-2024
(لاہور نیوز) سابق نگران وفاقی وزیر صنعت و تجارت گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ 6 ماہ اور 23 دن میں پاکستان کیلئے جو کچھ کر سکتے تھے وہ کیا۔
ایس آئی ایف سی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق نگران وفاقی وزیر گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ ہماری چھوٹی سی کابینہ نے ہر وقت دیکھا کہ پاکستان کی حفاظت کیسے کرنی ہے، میرے پاس کامرس اور انڈسٹریز کی وزارتیں تھیں، ہم میں سے کسی کو اندازہ نہیں کہ ملک اللہ کی کتنی بڑی نعمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر بننے سے قبل ہم صرف اپنے کاروبار کے بارے میں سوچتے تھے، افسوس ہم اپنے ملک کے بارے میں ویسے نہیں سوچتے جیسے سوچنے کا حق ہے، تاجر برادری ٹیکس سسٹم کا 50 فیصد حصہ ہے، میں سوچتا تھا وزارت کیساتھ کاروبار بھی چلاتا رہوں گا۔ گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ ڈالر 270 سے 305 پر کیوں گیا سمجھ نہیں آیا، اس سے پیچھے کا جائزہ لیا تو ڈالر کا 170 سے 285 پر جانا بھی سمجھ نہیں آیا، مہنگائی کے قوانین کے مطابق کرنسی ریٹ 240 ہونا چاہیے تھا، افغان ٹرانزٹ کے نمبر دیکھے تو حیران رہ گیا، افغان ٹرانزٹ 600ملین ڈالرز مہینہ بڑھ گئے۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے جن ایل سیز پر پابندی لگائی وہ اشیاء افغان ٹرانزٹ سے آرہی تھیں، اس کا کسی اکنامک تھیوری سے کوئی تعلق نہیں تھا، پہلی پریزنٹیشن میں کہا کہ افغان ٹرانزٹ کی وجہ سے پاکستان باڑا بن گیا ہے، اس لیے ہم نے افغان اشیاء کی برآمد پر بینک گارنٹی کی شرط عائد کی۔