گزشتہ سال کتنے بچے ہر روز جنسی درندگی کی بھینٹ چڑھتے رہے؟ہولناک رپورٹ سامنے آگئی

02-29-2024

(ویب ڈیسک) غیر سرکاری تنظیم ساحل نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سال 2023ء کے دوران ملک میں روزانہ کی بنیاد پر 11 بچوں کے ساتھ زیادتی کی گئی۔

جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2023 میں  ملک میں مجموعی طور پر 4213 بچوں سے زیادتی کے واقعات رپورٹ ہوئے، کیسز کی کل تعداد میں بچوں کے جنسی استحصال کے رپورٹ شدہ کیسز، اغوا کے کیسز، لاپتا بچوں کے کیسز اور بچوں کی شادیوں کے کیسز شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اعداد و شمار کی صنفی تقسیم کے تجزیے سے پتا چلتا ہے کہ بچوں کے ساتھ زیادتی کے کل رپورٹ کیے گئے واقعات میں سے 2251 (53 فیصد) متاثرین لڑکیاں اور 1962 (47فیصد) لڑکے تھے۔ رپورٹ کی گئی عمر سے پتا چلتا ہے کہ 6سے15 سال کی عمر کے گروپ میں بچوں کو زیادتی کا سب سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے، جس میں لڑکیوں کی نسبت زیادہ لڑکے رپورٹ کیے گئے تھے مزید یہ کہ 5 سال تک کے بچوں کو بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ کیٹیگری کرول نمبرز 2023اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ رشتہ داروں، کنبہ کے افراد، اجنبیوں اور خواتین کی مدد سے جاننے والے بھی بچوں کے جنسی استحصال میں سب سے زیادہ ملوث ہیں۔ چیئرپرسن این سی ایچ آر رابعہ جویری آغا نے کہا ہے کہ ان تشویشناک اعدادوشمار کے پیش نظر افسوسناک امر یہ ہے کہ حکومت پاکستان کے پاس بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے حوالے سے ابھی تک کوئی نوٹیفائیڈ نیشنل ایکشن پلان نہیں ہے۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ساحل منیزہ بانو نے کہا کہ کرول نمبر 2023ء سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ کل رپورٹ ہونے والے کیسز میں سے 91 فیصد پولیس کے پاس رجسٹرڈ تھے یہ ایک مثبت علامت ہے جو اس مسئلے سے نمٹنے میں پولیس کے فعال کردار کی نشاندہی کرتی ہے۔