ادرک کا زیادہ استعمال صحت پر کیا اثرات مرتب کرتا ہے؟ماہرین کی تحقیق سامنے آگئی
02-12-2024
(ویب ڈیسک)ماہرین نے ادرک کے زیادہ استعمال سے صحت پر ہونیوالے اثرات سے متعلق تحقیق جاری کردی ۔
تفصیلات کےمطابق طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک میں موجود غذائی اجزاء ’جینجرول‘ نامی مادہ شوگر، نزلہ، پیٹ کے مسائل، ہائی بلڈ پریشر اور متلی وغیرہ سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مدد دیتا ہے۔ مگر اس کا ضرورت سے زیادہ استعمال دل، جگر اورگردو ں کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے ۔ ادرک میں اینٹی آکسیڈنٹ کی خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں، گردے کے مریضوں کو ادرک کے زیادہ استعمال سے اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ ادرک میں موجود ’کریٹینائن‘ نامی مرکب خون میں خرابی کی وجہ سے گردے کو کمزور کرتا ہے۔جن افراد کو جگر کی گرمی کی شکایت رہتی ہے وہ ایک دن میں ادرک 4 گرام سے زیادہ نہ استعمال کریں۔ ایسے افراد میں ادرک کا زیادہ استعمال جسم میں تیزابیت، پیٹ میں جلن، سینے میں درد اور جلن کا سبب بن سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک کا رس جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کو درد سے نجات دلانے میں مدد دیتا ہے۔ جوڑوں کی سوزش ادرک کا عرق استعمال کرنے سے کم ہوتی ہے،دل کی بہت سی بیماریوں کے لیے ادرک ایک بہترین جڑی بوٹی ہے لیکن اس کی زیادہ مقدار کھانے سے دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے، خاص طور پر اگر کوئی شخص دل کی دوائیوں کے ساتھ ادرک بھی کھا لے۔