فاقے کرنا متعدد بیماریوں سے بچانے میں مددگار ثابت
02-07-2024
(ویب ڈیسک) ایک منفرد تحقیق سےمعلوم ہوا ہے کہ دن او رات میں تین وقت کے بجائے دو وقت متوازن غذا کھانے سے جسم کی تیزابیت (انفلیمیشن) کم ہوسکتی ہے، جس سے انسان کئی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتا ہے۔
طبی جریدے سیل میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے بھوکے رہنے والے افراد کی صحت کا موازنہ معمول کے مطابق کھانا کھانے اور مشروب پینے والے افراد سے کیا۔ ماہرین نے 21 صحت مند افراد کی خدمات حاصل کیں اور انہیں 24 گھنٹےمیں ایک بار 500 گرام اچھی اور صحت مند غذا کھانے کی ہدایت کی گئی اور باقی اوقات روزے پر رہنے کا کہا گیا۔ ماہرین نے مذکورہ تمام رضاکاروں کے بلڈ ٹیسٹ بھی کیے اور پھر ان کے بلڈ ٹیسٹ اور جسمانی صحت کا موازنہ تین وقت کھانا کھانے اور مشروب پینے والے افراد سے کیا تو معلوم ہوا کہ روزے رکھنے والے افراد کے جسم کی تیزابیت کم ہوچکی تھی۔ ماہرین کے مطابق کم غذائیں کھانے سے جہاں انفلیمیشن کم ہوتی ہے، وہیں نظام ہاضمہ میں کردار ادا کرنے والے تمام اعضا کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے، جن میں جگر، گردے، آنت اور دیگر اعضا شامل ہیں۔ ماہرین نے بتایا کہ جسم میں انفلیمیشن کی مقدار زیادہ ہونے سے ذیابیطس سمیت امراض قلب اور آنتوں کی کئی بیماریاں ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ انفلیمیشن یا تیزابیت آٹو امیون بیماریاں بڑھانے میں کردار ادا کرتی ہے، اس لیے صحت مند رہنے کے لیے کم کھانا کھایا جائے، فاقوں پر رہنے کا اپنا معمول بنایا جائے، یعنی انسانوں کو روزے رکھنے چاہئیں اور کم غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیے۔ مذکورہ تحقیق سے قبل بھی متعدد تحقیقات میں بتایا جا چکا ہے کہ روزے رکھنا، فاقے کاٹنا یا کم غذائیں کھانا صحت کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔