لاہور کو ایکو فرینڈلی ٹرانسپورٹ کی فراہمی کا وعدہ وفا نہ ہوسکا

02-01-2024

(لاہور نیوز) صوبائی دارالحکومت کو ایکو فرینڈلی ٹرانسپورٹ کی فراہمی کا وعدہ وفا نہ ہوسکا۔

سموگ کو مدنظر رکھتے ہوئے ماحول دوست ایکو فرینڈلی بسیں چلانے کے منصوبے کا اعلان کیا گیا، نگران پنجاب حکومت نے محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب کو الیکٹرک بسیں درآمد کرنے کی منظوری دے دی، تاریخ میں پہلی بار الیکٹرک بسیں لاہور کی سڑکوں پر نظر آنی تھیں۔ ورلڈ بینک کے "پنجاب گرین ڈویلپمنٹ پروگرام" کے تحت الیکٹرک بسیں درآمد کرنے کا پلان بنایا گیا،  پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی نے انٹرنیشنل فرمز سے بھی دستاویزات طلب کر لیں، انٹرنیشنل فرمز سے درخواستیں طلب کرنے کے لیے 2 فروری کی تاریخ دی گئی،  سیاسی صورتحال کے سبب عالمی فرمز نے الیکٹرک بس منصوبے میں دلچسپی کا اظہار نہ کیا۔ اس کے بعد پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی کی طرف سے پری کوالیفکیشن کی تاریخ میں توسیع کر دی گئی، الیکٹرک بسیں درآمد کرنے کے لیے کمپنیوں کی پری کوالیفکیشن کی تاریخ 23 فروری مقرر کی گئی۔ پہلے مرحلے میں 27 بسیں بارہ سال گارنٹی کے ساتھ درآمد کرنے کے لیے کمپنیوں کی پری کوالیفکیشن کی جانی تھی، نگران حکومت میں الیکٹرک بسوں کی خریداری کے لئے کمپنیاں پری کوالیفائی نہ ہوسکیں۔ یہ بھی پڑھیں: الیکٹرک بسوں کی پری کوالیفکیشن کے کاغذات جمع کروانے میں 23 فروری تک توسیع پی سی ون کے مطابق الیکٹرک بسوں کی مرمت کے لیے ٹول کٹس بھی کمپنی سے منگوائی جائیں گی، پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی کے غیر فعال روٹس پر بسیں چلائی جائیں گی، پائلٹ پراجیکٹ کی کامیابی کے بعد مزید الیکٹرک بسیں درآمد کی جائیں گی۔ ابتدائی طور پر 12 میٹر لمبی اور 2.55 میٹر چوڑی بسیں درآمد کی جائیں گی، ایک الیکٹرک بس میں 44 سے 49 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی،پائلٹ پراجیکٹ سے روزانہ اوسطاً چھ ہزار مسافروں کو سفری سہولیات میسر آئیں گی۔ پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی نے لاہور میں 1800 بسوں کی ضرورت کا پی سی ون بنایا تاہم پنجاب حکومت نے فی الحال 27 الیکٹرک بسیں خریدنے کی اجازت دی تھی، لاہور میں ٹرانسپورٹ سسٹم چلانے کے لیے مزید 1700 بسیں چلانا درکار ہوں گی۔