ناشتہ نہ کرنے سے صحت پر متعدد منفی اثرات مرتب

01-29-2024

(ویب ڈیسک) روزمرہ کی مصروفیات میں زیادہ تر لوگ ناشتہ نہیں کرتے جو صحت پر انتہائی منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

دنیا بھر میں موجود خطوں میں سے کچھ خطے ایسے ہیں جہاں افراد کی اوسط عمر کافی زیادہ ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کے بڑی وجہ یہی ہے کہ ان افراد میں ناشتہ دن کی سب سے اہم غذا ہے۔ ناشتہ نہ کرنے سے صحت پر مرتب ہونے والے منفی اثرات میں ایک توجہ کو مرکوز کرنے میں مشکل پیش آنا ہے۔ ناشتے سے ہمارے دماغ کو دن کے آغاز پر کام کرنے کے لئے توانائی ملتی ہے۔ اس کے برعکس اگر ناشتہ نہ کیا جائے تو دماغ پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور ذہن کے لئے کام کرنا مشکل ہوتا ہے۔ ایسے افراد دن بھر میں ناقص دماغی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ناشتہ نہ کرنے سے جسمانی تناؤ بڑھنے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق ناشتہ نہ کرنے سے کورٹیسول کی سطح بڑھتی ہے جس سے کھانے کی اشتہا بڑھ جاتی ہے اور دماغی اور جسمانی تناؤ میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ نیند اور مزاج دونوں اس عادت سے متاثر ہوتے ہیں اور غذائی عادات میں تبدیلیاں آتی ہیں۔ طالبعلموں پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ناشتہ نہ کرنے سے ان پر نیند کا معیار متاثر ہوتا ہے اور ان میں ڈپریشن کی علامات کا خطرہ بڑھتا ہے۔ جو لوگ ناشتہ کرتے ہیں، ان کی نیند کا معیار بہتر ہوتا ہے جبکہ صبح اٹھنے پر مزاج بھی خوشگوار ہوتا ہے۔