سپریم کورٹ: فیض آباد دھرنا کمیشن سے ایک ماہ میں رپورٹ طلب

01-22-2024

(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا کمیشن کو رپورٹ جمع کرانے کیلئے مزید ایک ماہ کی مہلت دیدی۔

سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس کے محرکات جاننے کیلئے قائم کمیشن کی مدت میں توسیع کی درخواست پر سماعت ہوئی ، چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے، دوران سماعت الیکشن کمیشن نے فیصلے پر عملدرآمد رپورٹ پیش کر دی، دھرنا کیس کے ٹی او آر میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن بھی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ آپ کو کتنا وقت چاہئے؟ دھرنا کمیشن کا کام کب مکمل ہو گا؟ اٹارنی جنرل نے ایک ماہ کا وقت مانگ لیا۔ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ فیض آباد دھرنا کمیشن 14 فروری کو کام مکمل کرے گا، اس پر چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ ٹھیک ہے، کمیشن اپنا کام کرے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے ریمارکس دیئے گئے کہ الیکشن کمیشن نے 11 والیمز پر مشتمل عملدرآمد رپورٹ سربمہر لفافے میں جمع کرائی، یہ رپورٹ یکم نومبر 2023 کے حکم کے تناظر میں جمع کرائی گئی ہے، رپورٹ کا جائزہ لے کر مناسب حکم جاری کیا جائے گا۔ دریں اثنا سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا کمیشن سے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ مقدمہ کی آئندہ سماعت ایک ماہ بعد ہو گی۔