انتخابی نشان تبدیل کرنے کا فیصلہ چیلنج کیا جائے گا: الیکشن کمیشن

01-20-2024

(لاہور نیوز) لاہور ہائیکورٹ بہاولپور بنچ کی جانب سے الاٹ کئے گئے انتخابی نشانات تبدیل کرنے کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے طلبی اور ریمارکس سے متعلق حکم نامہ جاری کر دیا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ بہاولپور بنچ کے ریمارکس حذف کرانے کیلئے متفرق درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بہاولپور بنچ نے فیصلہ دیا کہ اگر متعلقہ انتخابی نشان کسی اور کے پاس نہیں تو امیدوار کو کیوں نہیں دیا جا رہا؟، بنچ نے یہ بھی قرار دیا کہ آر او اور الیکشن کمیشن قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ حکم نامے کے متن کے مطابق بہاولپور بنچ نے چیف و صوبائی الیکشن کمشنر کو ذاتی حیثیت میں طلبی کا فیصلہ دیا، 17 جنوری کو ریجنل و ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر بنچ کے سامنے پیش ہوئے، الیکشن کمیشن حکام نے لاہور ہائیکورٹ بہاولپور بنچ کے سامنے رپورٹ پیش کی، متعلقہ امیدوار  نے آر او آفس سے رابطہ نہیں کیا اور معزز بنچ کو گمراہ کیا۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ آر اوز نے کہا ہائیکورٹ کے تحریری فیصلے کے بغیر نشان تبدیل نہیں کر سکتے، بہاولپور بنچ نے کسی ٹھوس وجہ کے بغیر چیف و صوبائی الیکشن کمشنر کو طلب کیا ہے، بہاولپور بنچ نے کمیشن کی کوتاہی کا ذکر کئے بغیر خلاف ریمارکس دیے، چیف الیکشن کمشنر یا ممبران 18 ویں ترمیم کے بعد انفرادی حیثیت سے فیصلہ نہیں دیتے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ادارے کو اپنی ذمہ داریوں کا ادراک ہے جسے وہ وقت پر پورا کرتا ہے، الفاظ حذف کرانے کیلئے متفرق درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا، اگر کمیشن کی درخواست مسترد ہوتی ہے تو اعلیٰ فورم سے رجوع کیا جائے گا۔ حکم نامے میں کہا گیا کہ بروقت الیکشن کے انعقاد کیلئے انتخابی نشان تبدیل نہ کرنے کی ہدایت کی، انتخابی نشان کی تبدیلی سے بیلٹ پیپرز کی چھپائی میں تاخیر ہو گی، 14جنوری سے بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام شروع ہو چکا ہے، اب تک کئی حلقوں کے بیلٹ پیپرز چھپ چکے ہیں۔