سگریٹ انڈسٹری ٹیکس پالیسی پر اثرانداز ،گزشتہ 7 سال میں خزانے کو کتنے ارب کا نقصان ہوا؟جانئے

01-04-2024

(ویب ڈیسک) سگریٹ انڈسٹری کی ٹیکس پالیسی پر اثرانداز ہونے کی وجہ سے گزشتہ 7 سال میں 567 ارب روپے کی ممکنہ آمدنی کا قومی خزانے کو نقصان ہوا ہے۔

ایس ڈی پی آئی نے ایف بی آر کے اعداد و شمار کی جانچ پڑتال کے بعد رپورٹ جاری کر دی ہے۔عالمی بینک نے پاکستان میں تمباکو کے استعمال کا جائزہ، تمباکو کنٹرول قانون سازی، اور ٹیکسیشن کے عنوان سے اپنی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ مالی سال 2016-2017 میں حکومتی محصولات میں کمی کی منصوبہ بندی طاقتور سگریٹ انڈسٹری نے کی تھی۔ اس مطالعہ میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کے اثر و رسوخ اور ایکسائز ڈیوٹی ڈھانچے کو متعارف کروانے پر توجہ دلائی گئی ہے کہ صحت عامہ کو ترجیح دیتے ہوئے آمدنی کے سلسلے کی حفاظت کے لیے ٹیکس کی پالیسیوں کا محتاط از سر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن صحت عامہ کے لیے سگریٹ کمپنیوں کے ذاتی مفادات سے تمباکو ٹیکس کی پالیسیوں کو محفوظ رکھنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ پاکستان میں سگریٹ پر ٹیکس لگانے اور قیمتوں کو صحت عامہ کے آلے کے طور پر استعمال کرنے کے حوالے سے واضح حکمت عملی کا فقدان ہے۔