انتخابی نشان کیس، پی ٹی آئی نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
01-04-2024
(لاہور نیوز) تحریک انصاف کا بلے کے نشان اور انٹرا پارٹی الیکشن معاملے پر بیرسٹر گوہر علی خان نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے ، اپیل کو کل جمعہ کوسماعت کیلئے مقرر کرنے کی بھی استدعا کی گئی ۔ قبل ازیں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے سپریم کورٹ کے باہر غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ سپریم کورٹ میں چند اہم درخواستوں پر دستخط کرنے آیا ہوں، بلے کے انتخابی نشان کے لئے آج درخواست جمع کروا رہے ہیں، سپریم کورٹ سے درخواست کریں گے ہمیں سنا جائے۔ بیرسٹر گوہر نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے اپنی درخواست میں لکھا تھا یہ اہم ترین معاملہ ہے ، ہماری بھی یہی استدعا ہے کہ سکروٹنی کا وقت ختم ہو رہا ہے ، ٹکٹ تقسیم کرنا ہے، کوشش ہے جلد سے جلد یہ کیس لگے، اللہ کرے بلے کا نشان ملے ہمیں امید ہے۔ واضح رہے کہ آج لاہور ہائیکورٹ نے بھی تحریک انصاف سے بلے کا نشان واپس لینے کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دیدی۔ یاد رہے کہ ’بلے‘ کے انتخابی نشان کی بحالی کے خلاف الیکشن کمیشن کی درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اپنا حکم امتناع واپس لے لیا تھا، جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اپنے انتخابی نشان بلے سے اور بیرسٹر گوہر خان پارٹی چیئرمین شپ سے محروم ہوگئے تھے۔ پشاور ہائیکورٹ نے انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن کی درخواست منظور کر لی تھی۔ بعد ازاں، پشاور ہائی کورٹ کے ’بلے‘ کے انتخابی نشان پر حکم امتناع واپس لینے کے فیصلے کے خلاف سابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان نے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا تھا۔