واسا کا ورک چارج ملازمین کو کم ازکم اجرت 32 ہزار روپے دینے سے انکار
01-03-2024
(لاہور نیوز) واسا انتظامیہ نے ورک چارج ملازمین کو 32 ہزار روپے تنخواہ دینے سے انکار کر دیا، ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس واسا کا حکومت کی مقرر کردہ تنخواہ نہ دینے کا مراسلہ سامنے آگیا۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ واسا اس وقت معاشی طور پر اتنی بڑی ذمہ داری لینے سے عاری ہے، پنجاب حکومت نے تمام محکموں میں مزدور کی کم از کم اجرت یکم جولائی 2023 سے 32 ہزار مقرر کرنے کے احکامات جاری کیے تھے. مراسلے میں کہا گیا کہ مالی خسارے کا شکار ہیں، ورک چارج ملازمین کو 32 ہزار تنخواہ نہیں دے سکتے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایل ڈی اے اتھارٹی کی طرف سے ابھی تک 32 ہزار تنخواہ دینے کی منظوری نہیں ہوئی، نئے مقرر کردہ ویج ریٹ سے متعلق گورننگ باڈی نے کوئی فیصلہ نہیں دیا، ورک چارج ملازمین کو 32 ہزار روپے تنخواہ دینے سے ادارے پر دو کروڑ 34 لاکھ 50 ہزار روپے ماہانہ اضافی بوجھ پڑے گا، واسا اس وقت معاشی طور پر اتنی بڑی ذمہ داری لینے سے عاری ہے، بجلی کے بلوں میں اضافے کی وجہ سے واسا کو مالی طور پر شدید مشکلات کا سامنا ہے۔. واسا انتظامیہ نے وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے احکامات پر عمل درآمد نہ کیا۔ پنجاب حکومت نے تمام محکموں میں مزدور کی کم از کم اجرت یکم جولائی 2023 سے 32 ہزار مقرر کرنے کے احکامات جاری کیے. محکمہ واسا نے ابھی تک مزدور کی کم از کم اجرت 32 ہزار کے حساب سے ادا نہیں کی۔ دوسری جانب واسا ورک چارج ملازمین کا کہنا ہے کہ واسا ورک چارج ملازمین کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہا ہے، ملازمین کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں. ملازمین نے مطالبہ کیا ہے کہ ورک چارج ملازمین کو نئے نوٹیفکیشن کے حساب سے 32 ہزار تنخواہ کی ادائیگی کروائی جائے۔ واسا انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فی الحال واسا کے خزانے میں فنڈز موجود نہیں ہیں، معاشی حالات بہتر ہونگے تو 32 ہزار تنخواہ اور الاؤنسز بھی دیں گے۔.