مختصر وقت میں پولیس فورس کی بہتری کیلئے ہر ممکن کام کیا: محسن نقوی

01-03-2024

لاہور: (لیاقت انصاری) نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ مختصر وقت میں پولیس فورس کی بہتری کیلئے ہر ممکن کام کیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی  سے پاکستان پولیس اکیڈمی کے50ویں کامن کے34 زیر تربیت اے ایس پیز نے ملاقات کی، محسن نقوی نے زیر تربیت پولیس افسران کے مستقبل کے حوالے سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پرانے پولیسنگ سسٹم کو ختم کرکے نئے دور کے اطوار کو اپنانا ہوگا،شہریوں سے اچھا سلوک اور بہتر پولیسنگ اچھے پولیس افسر کی پہچان ہے، دین اسلام نے بھی شہریوں سے اچھے برتاؤکی تلقین کی ہے۔ محسن نقوی نے کہا کہ پولیس افسر کو ہرشہری سے اچھا برتاؤ کرنا چاہیے، پولیس اور انتظامی افسران کو شہریوں کے مسائل حل کرنے پر توجہ دینی چاہیے،قانون کے مطابق جو کام نہ ہوسکتا ہو اس کے لئے انکار بھی نرمی کے ساتھ کیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ دفتر میں آنے والے کسی بھی شخص سے بداخلاقی نہ کی جائے، ڈیر غازی خان کے ڈی پی او نے عام آدمی کے لئے کھلی کچہری لگاکر دل جیت لیے اور آج ہر کوئی اس پولیس افسر کی تعریف کررہا ہے۔ یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ کا پولیس خدمت مرکز لبرٹی کا دورہ، فراہم کردہ سہولتوں کو سراہا نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اپنے مختصر وقت میں پولیس فورس اور افسران کی بہتری کے لئے جو ممکن ہوسکا کیا،11 ماہ میں 20ہزار سے زائد پولیس افسروں اور ملازمین کو ترقیاں دیں،20برس کے دوران پولیس میں اتنی ترقیاں نہیں دی گئیں جتنی 11ماہ میں ہم نے دی ہیں۔ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ دیگر محکموں میں 40ہزار سے زائد افسروں اور ملازمین کو پروموٹ کیا گیا،پنجاب بھر میں 737تھانوں کی اپ گریڈیشن کی جارہی ہے،36تھانوں کی اپ گریڈیشن مکمل ہوچکی،150 تھانے کرائے کی عمارتوں میں تھے،11ماہ میں تھانوں کے لئے سرکاری زمین الاٹ کرنے کا مسئلہ حل کیا، اب ہر تھانہ سرکاری اراضی پر ہوگا۔ لائسنس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ قانون کی عملداری کے لئے بعض اوقات سختی بھی کرنا پڑتی ہے،لوگ 20، 20سال سے گاڑیاں چلارہے ہیں لیکن ان کے پاس ڈرائیونگ لائسنس نہیں،لاہور میں 90فیصد لوگوں کے پاس ڈرائیونگ لائسنس ہی نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈیفنس میں بغیر لائسنس گاڑی چلانے والے کم عمر ڈرائیور کے ہاتھوں ایک ہی خاندان کے 6افراد کی جانیں ضائع ہوئیں،ہم نے  فیصلہ کیا کہ اب ڈرائیونگ لائسنس نہ رکھنے والے شہریوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کریں گے،ماضی میں لاہور میں 245لائسنس روزانہ بنتے تھے، اب ایک سیکنڈ میں 3لائسنس بن رہے ہیں۔ اس کو بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کی بند روڈ پراجیکٹ کی تکمیل کیلئے 31 جنوری کی ڈیڈلائن انہوں نے کہا کہ پولیس شہداء کی فیملیز کے لئے 200کروڑ روپے مختص کیے ہیں،ایلیٹ  پولیس ٹریننگ سنٹر ایس پی یو اور سی ٹی ڈی کی اپ گریڈیشن کی گئی ہے،پٹرولنگ پولیس نے ایکسل لوڈ مینجمنٹ کے لئے اچھا کام کیا ہے۔ سیف سٹیز سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بتایا گیا کہ فیصل آباد، گوجرانوالہ اور راولپنڈی میں سیف سٹی پراجیکٹس 100ارب روپے میں بنیں گے، ہم نے اپنے وسائل سے 3شہروں میں سیف سٹی پراجیکٹس بنانے کا اقدام اٹھایا اور 86ارب روپے بچائے گئے۔  محسن نقوی نے بتایا کہ فیصل آباد، گوجرانوالہ اور راولپنڈی میں سیف سٹی  پراجیکٹس صرف 14ارب روپے میں بنائے جارہے ہیں،دیگر 18شہروں میں بھی سیف سٹی پراجیکٹس پر کام شروع ہوچکا ہے جس پر 4ارب 90کروڑ روپے لاگت آئے گی،امید ہے 21شہروں میں 31جنوری تک سیف سٹی پراجیکٹس کا افتتاح ہوجائے گا۔ وزیراعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کے لئے 313گھروں پر مشتمل نیا جی او آر بن رہا ہے،قربان لائنز میں پولیس کیلئے اپارٹمنٹس بنائے جارہے ہیں،پنجاب میں جرائم کی شرح میں 30فیصد کمی آئی ہے اور 97فیصد شہریوں نے پولیس کی کارکردگی کو اطمینان بخش قرار دیا ہے۔