سی آئی اے پولیس کا ڈاکٹرز ہسپتال پر دھاوا، 'دنیا نیوز' کے نمائندوں پر تشدد
12-25-2023
(لاہور نیوز) سی آئی اے پولیس نے لاہور کے ڈاکٹرز ہسپتال پر دھاوا بول دیا، اس دوران پولیس کی جانب سے "دنیا نیوز" کے نمائندوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی سی آئی اے ملک لیاقت کی سربراہی میں پولیس نے ڈاکٹرز ہسپتال پر دھاوا بولا، اس دوران پولیس اہلکاروں نے ہسپتال عملے کو یرغمال بنا لیا اور ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل سٹاف کو زد و کوب کیا اور گالیاں دینے کے ساتھ سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں، مریضوں اور ان کے لواحقین کے ساتھ بھی بدسلوکی کی گئی، پولیس کی غنڈہ گردی کے باعث علاج کیلئے آنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ڈی آئی جی سی آئی اے ملک لیاقت کی موجودگی میں پولیس نے "دنیا نیوز" کے نمائندوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، واقعے کی کوریج کیلئے آنے والوں پر بھی تشدد کیا گیا، صحافیوں سے کیمرے اور موبائل فون چھین لئے، ہسپتال میں موجود سی سی ٹی وی کیمروں کی ڈی وی آر کو بھی قبضے میں لے لیا گیا، کشیدہ صورتحال کی وجہ سے علاج معالجے کا عمل کافی دیر تعطل کا شکار رہا۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور واقعے کے بعد ڈاکٹرز ہسپتال پہنچے اور یقین دہانی کرواتے ہوئے ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ واقعے میں جو بھی ذمہ دار ہو گا ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ صحافتی، وکلاء تنظیموں اور سول سوسائٹی کی مذمت مختلف صحافتی، وکلاء تنظیموں اور سول سوسائٹی کی جانب سے لاہور کے ڈاکٹرز ہسپتال پر پولیس کے دھاوے کے دوران "دنیا نیوز" کے نمائندوں پر سی آئی اے پولیس کے تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر شعیب نیازی نے ڈاکٹرز ہسپتال پر سی آئی اے پولیس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے، ہسپتالوں پر پولیس گردی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ، بہاولنگر، پاکپتن، لاہور، گوجرانوالہ، مردان، اٹک، ساہیوال، بہاولپور، اوچ شریف، فیصل آباد، جیکب آباد، عارف والا، رینالہ خورد، نوشہرہ فیروز، کھاریاں، شیخوپورہ اور جہلم پریس کلبز کے صدور نے لاہور کے ڈاکٹرز ہسپتال میں صحافیوں پر تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے آئی جی اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے پولیس گردی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ بار، اسلام آباد ہائی کورٹ بار، لاہور ہائی کورٹ بار سمیت دیگر بار ایسوسی ایشنز نے صحافیوں اور ڈاکٹرز پر تشدد کے واقعہ پر نگران وزیر اعلیٰ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہسپتال میں صحافیوں اور ڈاکٹرز پر تشدد کسی صورت قبول نہیں، ڈاکٹرز اور صحافیوں سے بدسلوکی کرنے والے سی آئی اے اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی جائے۔ وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل نے کہا ہے کہ پولیس کی غنڈہ گردی معاشرے کیلئے خطرے کا باعث ہے، آئی جی پنجاب صحافیوں پر تشدد کرنے والے اہلکاروں کیخلاف کارروائی کریں۔ سول سوسائٹی کے صدر عبداللہ ملک نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹرز ہسپتال پر پولیس کا حملہ دہشتگردی کے مترادف ہے، سی آئی اے افسران کو ہسپتال میں اس طرح داخل ہونے کی کوئی اتھارٹی نہیں، نگران وزیر اعلیٰ کو واقعے کا فوری نوٹس لینا چاہئے۔