کیا مصنوعی مٹھاس والے مشروبات وزن میں اضافے کا باعث بنتے ہیں؟ماہرین کی تحقیق جاری
12-15-2023
(ویب ڈیسک)ماہرین نے کہا ہے کہ مصنوعی مٹھاس والے مشروبات وزن میں اضافے کا باعث نہیں بنتے ۔
ماہرین کی تحقیق کے مطابق ایک سال تک مصنوعی مٹھاس کے حامل مشروبات کے 2 کین کا پیا جانا جسم کے وزن پر کوئی واضح اثر نہیں رکھتا۔ماہرین نے تحقیق میں کم حراروں پر مشتمل میٹھے مشروبات پینے والے زائد وزن اور موٹاپے میں مبتلا افراد اور پانی پینے والے افراد کے درمیان وزن کی کمی کا موازنہ کیا۔ موازنے کے لیے محققین نے 18 سے 65 برس کے درمیان 493 افراد کا انتخاب کیا جن کا اوسط باڈی ماس انڈیکس 31 تھا،ایک سال تک جاری رہنے والی اس تحقیق میں صرف 262 افراد آخر تک موجود رہے۔تحقیق میں محققین نے شرکا کو2 گروہوں میں تقسیم کیا۔ تحقیق میں ایک گروہ کو دن میں کم از کم 2 بار 300 ملی لیٹر پانی دیا گیا جبکہ دوسرے گروہ کواس ہی مقدار میں مصنوعی مٹھاس والے مشروبات دیے گئے۔تحقیق میں دیکھا گیا کہ ڈائٹ مشروبات پینے والے افراد کا نہ صرف وزن برقرار رہا تھا بلکہ ان کے مفید کولیسٹرول میں بھی بہتری آئی تھی جس کا مطلب قلبی مرض اور فالج کے خطرات میں کمی تھی۔ نتائج کے مطابق ڈائٹ مشروبات پینے والے گروپ کے افراد کا اوسطاً 7.5 کلوگرام وزن کم ہوا تھا جبکہ پانی پینے والوں کے وزن میں 6.1 کلوگرام کی کمی دیکھی گئی تھی۔پانی پینے والے افراد کے وزن میں سب سے زیادہ کمی 44 ہفتوں کے عرصے میں آئی جبکہ مشروبات پینے والے افراد میں یہ کمی 36 ہفتوں میں دیکھ لی گئی۔ دونوں گروپوں کے وزن میں کمی کی اس حد کو چھونے کے بعد دوبارہ اضافہ ہونا شروع ہوا لیکن مشروبات پینے والے گروپ میں پانی پینے والے گروپ کی نسبت کم تیزی سے وزن کا اضافہ ہوا۔