العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس: نواز شریف کی اسلام آباد ہائیکورٹ پیشی

11-27-2023

(ویب ڈیسک) العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں قائد مسلم لیگ ن نواز شریف کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت جاری ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق کی سربراہی میں دو رکنی بینچ العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں نواز شریف کی اپیلوں پر سماعت کر رہا ہے۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف اپنی لیگل ٹیم کے ہمراہ کمرہ عدالت میں پیش ہو گئے، نواز شریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز روسٹرم پر موجود ہیں۔ سماعت کے آغاز پر نواز شریف کے وکیل امجد پرویز  نے کیس کے حقائق سے متعلق بریف نوٹ عدالت میں پیش کر دیا۔ امجد پرویز  نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل پر دلائل کا آغاز کر دیا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ یہ جو حقائق آپ نے دیئے ہیں کیا یہ ریفرنس دائری سے پہلے کے ہیں؟ امجد پرویز  نے جواب دیا کہ 3 حقائق ریفرنس سے پہلے کے ہیں، باقی بعد کے ہیں، میں اس معاملے پر تین سے چار منٹ میں بات مکمل کر لوں گا۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ جے آئی ٹی کے ٹی او آرز کدھر ہیں، ان کا دائرہ کار کیا تھا؟ جے آئی ٹی میں چار لوگ تھے؟وکیل امجد پرویز  نے کہا کہ جے آئی ٹی میں پانچ لوگ تھے۔ وکیل امجد پرویز  نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی پر پاناما جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی، 2017 میں سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ امجد پرویز  نے عدالت کو جے آئی ٹی کی تشکیل اور اراکین کے حوالے سے آگاہ کیا۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ کیا اس کا کوئی سکوپ ہے؟ امجد پرویز  نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کی تشکیل اپنی معاونت کیلئے دی تھی، جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ 10 جولائی 2017 کو سپریم کورٹ میں جمع کرائی۔