شہر میں غیرقانونی پارکنگ کے سبب مرکزی شاہراہوں پر ٹریفک جام معمول بن گیا
11-26-2023
(لاہور نیوز) صوبائی دارالحکومت کی مرکزی شاہراہوں پر غیر قانونی پارکنگ کے سبب ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا۔
شہر میں کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کیلئے کمرشل املاک کی تعمیر اور پارکنگ کے لیے جگہ مختص کرنے کی شق کو نظر انداز کیا جانے لگا ہے اسی وجہ سے کمرشل عمارتوں کے باہر غیر قانونی پارکنگ بھی ٹریفک روانی میں رکاوٹ پیدا کرنے کا باعث بن رہی ہے۔ کمرشل املاک میں آنے والی گاڑیوں کو سڑک پر ہی پارک کر دیا جاتا ہے، بڑے پلازوں، شاپنگ مالز اور مارکیٹوں کے باہر شاہراہ کو ہی پارکنگ سٹینڈ کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ اب اس معاملے کے سدباب کے لیے شہر میں واقع کثیر المنزلہ عمارتوں اور اپارٹمنٹس کو پارکنگ معاہدے کے دائرہ کار میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پارکنگ معاہدہ نہ کرنے والوں اور معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف شکنجہ بھی تیار کرلیا گیا ہے۔ ٹیپا نے گورننگ باڈی کی منظوری سے جرمانوں اور سزاؤں میں اضافہ کر دیا،پارکنگ معاہدے پر عمل نہ کرنے والوں کو پہلے نوٹس اور ڈی سی ریٹ کا 0.5 فیصد جرمانہ ہوگا، 90 روز بعد دس ہزار روپے فی کنال روزانہ جرمانہ ہوگا، نوے دن کی میعاد مدت ختم ہونے کے بعد 45 دن میں تعمیرات مسمار کردی جائیں گی۔ پارکنگ معاہدہ ہونے کے باوجود پارکنگ کی خلاف ورزی پر سزا کا بھی تعین کر لیا گیا، کمرشل عمارت میں پارکنگ کی جگہ کم دینے پر ڈی سی ریٹ کا 0.5 فیصد یا 50 ہزار روپے فی گاڑی اور10 ہزار روپے فی موٹرسائیکل جرمانہ ہوگا۔ چیف انجینئر ٹیپا نے انفورسمنٹ ونگ کو پارکنگ پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کا حکم دے دیا۔