کھاد کی عدم دستیابی و مہنگے داموں فروخت، گندم کی پیداوار متاثر ہونیکا خدشہ

11-24-2023

(لاہور نیوز) کھاد کی بلیک میں فروخت نے کاشتکاروں کو دن میں تارے دکھا دئیے، کھاد کی عدم دستیابی اور مہنگے داموں فروخت سے گندم کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

ملک  میں عالم یہ ہوچکا کہ جیسے ہرطر ف ہاہا کار سی مچی ہوئی  ہے،کہیں مہنگی بجلی کا شور تو کہیں مہنگائی کا عفریت ملتاہے،  کچھ ایسی ہی صورت حال ہمارے زرعی شعبے میں بھی پیدا ہوچکی ہے،  گندم   کے  کاشتکار کھاد کی تلاش میں مارے مارے پھررہے ہیں۔ اول تو کھاد کی عدم  دستیابی ہی بڑا مسئلہ بن چکی ہے اور اگر  مل جائے تو   کاشتکار  بوری انتہائی مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں۔ حکومت نے مختلف کمپنیوں کی ڈی اے پی کھاد کے نرخ 12ہزار500روپے سے 13ہزار روپے تک مقرر کررکھے ہیں لیکن کھاد ڈیلرز   15سے 16ہزار روپے وصول کررہے ہیں، یوریا کھاد کی بوری 3200 روپے کے مقررہ نرخوں کی بجائے 5 سے 6 ہزار روپے تک فروخت کی جارہی ہے۔ پنجاب میں گندم کی پیداوار کا ہدف 2کروڑ 56 لاکھ میٹرک ٹن مقرر کیا گیا ہے تاہم مذکورہ صورت حال کے پیش نظر گندم کی پیداوار متاثر ہونے کے خدشات بھی سامنے آرہے ہیں۔