معروف ادیب و دانشور ڈاکٹر جمیل الدین عالی کو دنیا سے رخصت ہوئے 8 برس بیت گئے

11-23-2023

(لاہور نیوز) معروف ادیب اور دانشور ڈاکٹر جمیل الدین عالی کو دنیا سے رخصت ہوئے 8 برس بیت گئے، ان کے ملی نغمے آج بھی ذہنوں پر نقش ہیں، ڈاکٹر جمیل الدین عالی نے بیک وقت شاعر، ادیب، محقق کے طور پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔

ڈاکٹر جمیل الدین عالی 20 جنوری سن 1925ء کو دہلی کے ایک علمی گھرانے میں پیدا ہوئے، وطن کی محبت میں 1965ء کی جنگ میں لکھے گئے ان کے ملی نغمے آج بھی زبان زد عام ہیں، "اے وطن کے سجیلے جوانوں"، "اتنے بڑے جیون ساگر میں تو نے پاکستان دیا" جیسے لازوال ملی نغمے سننے والوں میں حب الوطنی کی نئی روح پھونک دیتے ہیں۔ اسلامی سربراہی کانفرنس کیلئے لکھے گئے ڈاکٹر جمیل الدین عالی کے نغمے "ہم تا ابد سعی و تغیر کے ولی ہیں ہم مصطفوی ہیں" نے عوام میں خوب پذیرائی حاصل کی، جمیل الدین عالی کی مشہور تصانیف میں اے میرے دشت سخن، جیوے جیوے پاکستان، لاحاصل اور نئی کرن شامل ہیں۔ ڈاکٹر جمیل الدین عالی نے ادبی کتابوں کے ساتھ ساتھ مشہور سفر نامے بھی تحریر کئے جن میں حرفے، دنیا میرے آگے، تماشا میرے آگے اور آئی لینڈ شامل ہیں، جمیل الدین عالی کو اردو ادب کی خدمات کے اعتراف میں 1991ء میں پرائیڈ آف پرفارمنس اور 2004ء میں تمغہ امتیاز سے نوازا گیا، وہ طویل علالت کے بعد 23 نومبر 2015ء کو دنیائے فانی سے کوچ کر گئے۔