ود ہولڈنگ ایجنٹس کی جانب سے سیلز ٹیکس کی بھاری رقوم کی عدم ادائیگی کا انکشاف

11-21-2023

(لاہور نیوز) پنجاب ریونیو اتھارٹی (پی آر اے) نے بڑے پبلک و پرائیویٹ اداروں کی جانب سے ود ہولڈنگ ایجنٹس کے طور پر سیلز ٹیکس کی بھاری رقوم کی عدم ادائیگی کا پتہ لگایا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب ریونیو اتھارٹی نے بڑے  پبلک و پرائیویٹ  اداروں کی جانب سے سیلزٹیکس کی بھاری رقوم کی عدم ادائیگی کا پتہ لگایا ہے۔ مذکورہ اداروں نے ود ہولڈنگ ایجنٹس کے طور پر خدمات پر اربوں کا سیلز ٹیکس روک رکھا ہے اور مذکورہ رقم کا ایک بڑا حصہ سرکاری خزانے میں جمع نہیں کرایا  ۔ قانون کے مطابق سروس وصول کنندگان ، سروس فراہم کرنے والوں سے سیلز ٹیکس کی 100% رقم روک لیتے ہیں جو مقررہ مدت کے اندر سرکاری خزانے میں جمع کرائی جانی ہوتی ہے۔ پی آر اے ترجمان کے مطابق چیئرپرسن پی آر اے کی ہدایت پر پی آر اے کے آئی ٹی سیکشن کی جانب سے ڈیٹا کے تجزیہ کی ایک مکمل مشق شروع کی گئی ہے۔ جس کے ابتدائی نتائج سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کارپوریشنز بشمول سرکاری اور نجی اداروں نے ٹیکس کی بڑی رقم جمع نہیں کروائی۔  ترجمان پی آر اے نے کہا ہے کہ سرفہرست 12 پبلک و پرائیویٹ  اداروں کو تقریباً 40 بلین کی رقم کے حوالے سے وضاحت دینے کی ضرورت ہے۔  ترجمان نے کسی بھی ادارے کا نام لیے بغیر کہا کہ ان بڑے پبلک و پرائیویٹ  اداروں کو متعلقہ کمشنریٹس کی طرف سے پہلے ہی اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ اتھارٹی کی جانب سے مستقبل میں ٹیکس کی عدم ادائیگی کے  واقعات کو کم کرنے کے لیے ای فائلنگ سسٹم میں ایک چیک متعارف کرایا گیا ہے۔ مذکورہ چیک کے مطابق ودہولڈنگ ڈیکلریشن پر مبنی ٹیکس کے دعوؤں کی پہلے اجازت دی گئی تھی لیکن سرکاری خزانے میں ادائیگی کو ان کی ذاتی ذمہ داریوں کا حصہ بنا دیا گیا تھا۔ چونکہ ٹیکس دہندگان کو اپنے سیلز ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں مشکلات کا سامنا تھا، اس لیے ٹیکس دہندگان کی سہولت کے لیے مذکورہ چیک کو عارضی طور پر ایک ماہ کے لیے ہٹایا گیا ہے۔   متعلقہ قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے پی آر اے کے ترجمان نے کہا کہ اب سے ٹیکس دہندگان سیلز ٹیکس کا کریڈٹ اس وقت تک حاصل نہیں کر سکیں گے جب تک کہ ان کے ود ہولڈنگ ایجنٹ مذکورہ رقم کو اپنے NTN/رجسٹریشن نمبر کے مطابق سرکاری خزانے میں جمع نہیں کرا دیتے۔