نان کرکٹرز فیصلے کررہے، بابرکی تضحیک ہوئی،کپتانی سے ہٹانا درست نہیں: میانداد

11-18-2023

(ویب ڈیسک) ماضی کے سپر سٹار، کرکٹ لیجنڈ، سابق کپتان اور کوچ جاوید میانداد کا کہنا ہے کہ نان کرکٹر لوگ کرکٹ کو چلا رہے ہیں، غلط فیصلوں سے پاکستان کرکٹ کو تباہی کی جانب دھکیل دیا گیا ہے۔

سابق کپتان نے کہا کہ وہ لوگ کرکٹ چلا رہے ہیں جن کا کرکٹ سے کوئی تعلق نہیں، اس لیے غلط فیصلے ہورہے ہیں، سیاسی اثر و رسوخ سے پی سی بی میں آنے والے کھیل کو نا قابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں، سیاسی لوگ سیاست تک محدور رہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عبدالحفیظ کاردار جیسے ایڈمنسٹریٹرز کی ضرورت ہے، سلیکشن کمیٹی میں جونیئر اور کم تجربہ کار کرکٹر کی تقرری حیران کن ہے۔ بابر کے ساتھ کوئی تگڑا مینیجر رکھنا چاہیے تھا: سابق کپتان جاوید میانداد کا کہنا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے کھلاڑی کی تضحیک کی گئی، نان کرکٹرز کرکٹ کے فیصلے کررہے ہیں، بابراعظم کو کپتانی سے ہٹانےکا فیصلہ درست نہیں ہے، کرکٹرز کو احترام اور عزت دی جائے، بابر کے ساتھ کوئی تگڑا مینیجر رکھا جاتا تاکہ وہ مضبوط کپتان بنتا، ایئر مارشل نورخان نے مجھے کپتان بناکر مشتاق محمد کو مینیجر بنایا تھا، بابر جیسے بڑے کھلاڑی کے ساتھ پی سی بی کا حالیہ سلوک افسوس ناک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بابراعظم کی تکنیک میں معمولی خامی ہے، وہ کریز پر جاکر بولر پر اٹیک نہیں کرتا ہے جس کی وجہ سے اس کی بیٹنگ میں تسلسل دکھائی نہیں دیتا، بابر میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے لیکن اسے اپنے انداز میں تھوڑی سی تبدیلی لانا ہوگی، اسے فائن ٹیوننگ کی ضرورت ہے۔ بابراعظم ایک طریقے سے کھڑی ہوئی باڈی سے بیٹنگ کرتا ہے، سیدھا باڈی سے گھٹنے کا مڑنا ضروری ہے۔ خصوصی انٹرویو میں میانداد نے کہا کہ بابراعظم کو کوئی بتانے والا نہیں ہے اس میں ساری کوالٹی ہے لیکن اسے کوئی نیٹ پر بتانے والا نہیں ہے، وہ اپنی خامیوں کو بار بار دہرا رہا ہے۔ نیٹ پر غلطیاں دور کرنے سے اس میں اعتماد ہوگا وہ اور اچھا بیٹر بنے گا، ٹیلنٹ کا درست استعمال نہیں ہورہا، میں جس وقت پاکستان ٹیم کا ہیڈ کوچ تھا، میں نے محمد یوسف،یونس خان سمیت کئی بیٹرز کی غلطیوں پر کام کیا۔ میرے پاس اگر کوئی نہ آنا چاہے تو کیا کروں؟ انہوں نے مزید کہا کہ بابراعظم کو چاہیے کہ وہ اپنی خامیوں پر کام کرے، بابراعظم ایک بار میرے پاس آیا تھا اگر وہ اب بھی مجھ سے پوچھنا چاہتا ہے تو میں ہروقت حاضر ہوں، مجھے اس ملک نے دیا میں ہروقت ہر کھلاڑی کو بتانے کے لیے تیارہوں، لیکن اگر کوئی نہ آنا چاہے تو میں کیا کرسکتا ہوں۔ جاوید میانداد نے کہا کہ یونس خان اور یوسف ہر وقت سیکھنے کو تیار رہتے تھے، آج کے کرکٹرز سیکھنا نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ اقبال قاسم،مشتاق محمد،صادق محمد،ہارون رشید ،شعیب محمد اور ان جیسے کرکٹرزکی موجودگی میں ایسے کرکٹر کو چیف سلیکٹر بنا دیا گیا جو حال ہی میں کرکٹ سے ریٹائر ہوئے ہیں، وہاب ریاض نے کتنی کرکٹ کھیلی ہے؟ مجھے عہدے کی ضرورت نہیں ہے لیکن اچھے لوگوں کو آگے لایا جائے جس سے پاکستان کرکٹ کو فائدہ ہو۔ جاوید میانداد نے ذکاء اشرف کا نام لیے بغیر کہا کہ انہوں نے کتنی کرکٹ کھیلی ہے لیکن وہ کرکٹ کی قسمت کا فیصلہ کررہے ہیں، مجھے کسی عہدے کی ضرورت نہیں ہے لیکن باہر بیٹھ کر کرکٹ کی حالت پر افسوس ہوتا ہے۔