اداکار درپن کو مداحوں سے بچھڑے 43 برس بیت گئے

11-08-2023

(لاہور نیوز) خوبرو اداکار درپن کو مداحوں سے بچھڑے 43 برس بیت گئے، درپن نے 67 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، انہیں نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

بلوری آنکھیں، دراز قامت کے حامل اداکار درپن کا اصل نام سید عشرت عباس تھا، وہ 1928ء میں یوپی میں پیدا ہوئے، اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز ہدایت کار حیدر شاہ کی فلم ’’امانت ‘‘سے کیا جو 21 دسمبر 1950ء کو سینما گھروں میں سجی اس کے بعد انہوں نے پنجابی فلم ’’بلو‘‘ میں کام کیا اور پھر قسمت آزمانے کیلئے ممبئی چلے گئے۔ چند برس بعد ہی وہ ممبئی سے لاہور واپس آگئے اور یہاں درپن کے فلمی نام سے فلم ’’باپ کا گناہ‘‘ سے دوبارہ فلمی سفر شروع کیا، 1959ء میں ان کی فلم ’’ساتھی‘‘ بہت مقبول ہوئی، ان کی فلموں میں رات کے راہی، سہیلی، انسان بدلتا ہے، دلہن، باجی، اک تیرا سہارا، شکوہ، آنچل، نائلہ اور پائل کی جھنکار سرفہرست ہیں۔ درپن نے مجموعی طور پر 67 فلموں میں کام کیا جن میں 57 اردو، 8 پنجابی اور دو پشتو فلمیں شامل ہیں، ’’ساتھی‘‘ اور ’’سہیلی‘‘ فلموں میں بہترین اداکاری پر انہیں نگار ایوارڈ سے نوازا گیا، درپن نے بطور فلم ساز بھی چند فلمیں بنائیں جن میں بالم، گلفام، تانگے والا، انسپکٹر اور ایک مسافر ایک حسینہ نمایاں ہیں۔ درپن نے اپنے عروج کے دور میں نامور اداکارہ نیئر سلطانہ سے شادی کرلی ان کی یہ شادی فلمی صنعت کی کامیاب ترین شادیوں میں شمار ہوتی ہے، اداکار 8 نومبر 1980ء کو لاہورمیں وفات پا گئے اور مسلم ٹاؤن کے قبرستان میں مدفون ہیں۔