بیلٹ پیپر پر سب کا انتخابی نشان ہونا چاہیے: خواجہ سعد رفیق

11-06-2023

(لاہور نیوز) مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اب پھر ایک الیکشن آگیا ہے، سب کا انتخابی نشان بیلٹ پیپر پر ہونا چاہیے۔

مرکزی سیکرٹریٹ 180 ایچ ماڈل ٹاؤن لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سارے آئینی تقاضے پورے ہونے چاہئیں، انتخابات کی تاریخ آگئی ہے کسی قسم کا کوئی ابہام باقی نہیں ہے، ہماری جماعت نے اپنی تیاریاں پوری طرح شروع کر دی ہیں۔ ’ شاہد خاقان عباسی کے معاملے پر بات نہیں کرنا چاہتا‘ لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ سیاسی پارٹیوں سے رابطہ اور ملاقات ہونی چاہیے، جب وقت آئے گا تو ملاقاتیں بھی ہوں گی، شاہد خاقان عباسی کے معاملے پر بات نہیں کرنا چاہتا، کچھ معاملات علم میں ہیں اور کچھ نہیں، میرے چاہنے نہ چاہنے سے فرق نہیں پڑتا، الیکشن الیکشن ہوتا ہے، الیکشن سب ہی نے لڑنا ہے فکر نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ جو جیل میں ہے عدالت کو اسکے ساتھ انصاف کا معاملہ کرنا چاہیے، ہمیں کسی کو پکڑنے یا پکڑوانے کا شوق نہیں، ہم کسی کو جیل بھیجنے والے نہیں، ٹویٹر،فیس بک، سوشل میڈیا کا میدان اور ہے گلی کا میدان اور ہے، کسی کے بھی ہاتھ پاؤں بندھے نہیں ہونے چاہئیں، ہم اس کے حامی نہیں، ہم سمجھتے ہیں سب کو الیکشن میں آنا چاہیے۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی واپسی کوئی ڈیل نہیں ہے، کیا نوازشریف کے مقدر میں یہ لکھا ہے کہ وہ ساری زندگی جلاوطنی کاٹیں گے؟ اگر جھوٹے مقدمات بنیں گے تو انہوں نے کبھی ختم نہیں ہونا؟ ہم سب نے قیدیں کاٹی ہیں کیا ملا ہے کسی کو؟ کیا ہمارے ہاتھ کی لکیر میں لکھا ہے کہ ہم نے قید یں کاٹنی ہے؟ آخر کسی چیز کا اینڈ بھی ہونا چاہیے۔ ’ کوئی ڈیل نہیں ہے نوازشریف نے واپس ہی آنا تھا‘ انہوں نے کہا کہ الزام ہمیشہ اس وقت لگایا جاتا ہے جب ہمیں پسند نہیں کیا جاتا، کوئی ڈیل نہیں ہے نوازشریف نے واپس ہی آنا تھا، جب وہ گئے تھے شدید بیمار تھے، نوازشریف کا پچھلے سال تک سیریس ٹریٹمنٹ ہوتا رہا ہے۔ لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ 2018 میں ہمارے ہاتھ پاؤں باندھے گئے، چیئرمین پی ٹی آئی بینیفشری تھے، اگر کسی نے توشہ خانہ، سائفر کی بنیاد پر سازش کی ہے تو عدالتی نظام سے ریلیف لے، ہماری کوئی بی، سی یا ڈی ٹیم نہیں ہے، آج بلوچستان اور سندھ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے، ہمارے ہر حلقے میں امیدوار موجود ہیں، سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے کوئی رابطہ کرے گا تو پارٹی لیڈر شپ سوچے گی۔ ’ مسلح جماعتوں کو اصولی طور پر روکا جانا چاہیے‘ خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ ایک طرف نیشنل سکیورٹی کے معاملات ہیں، ہماری سکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں پر حملے ہو رہے ہیں، پاکستان نے اپنے افغان بہن بھائیوں کی مہمان نوازی کی، جن کے پاس شناخت ہے اور رجسٹرڈ ہیں ان کو نہیں بھیجا جا رہا، مسلح جماعتوں کو اصولی طور پر روکا جانا چاہیے، معصوم لوگوں کا خون بہتا ہے۔