شاندار فتح کے بعد بابراعظم اور فخر زمان کی دلچسپ گپ شپ

11-05-2023

(ویب ڈیسک) ورلڈکپ میں نیوزی لینڈ کیخلاف اہم مقابلے میں شاندار فتح کے بعد میچ کے چیمپئن فخر زمان اور کپتان بابراعظم کے درمیان دلچسپ گفتگو ہوئی۔

ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کے خلاف اہم میچ میں پاکستان نے شاندار فتح حاصل کی اور بارش سے متاثرہ میچ میں ڈک ورتھ لوئس سسٹم (ڈی ایل ایس) کے تحت 21 رنز سے جیت اپنے نام کی۔ میچ کی خاص بات فخرزمان کی 81 گیندوں پر 126 رنز کی نا قابل شکست دھواں دھار اننگز تھی جس نے رواں ورلڈ کپ کی کئی بیٹرز کی اننگ کو گہنا دیا جبکہ کپتان بابراعظم نے بھی ناٹ آؤٹ 68 رنز بنا کر ان کا بھرپور ساتھ دیا۔ اس نا قابل یقین کارکردگی کے بعد میچ کے چیمپئن بیٹر فخرزمان اور کپتان بابراعظم کے درمیان دلچسپ گپ شپ ہوئی جس کی ویڈیو پاکستان کرکٹ بورڈ نے سوشل میڈیا پر شیئر کر دی۔ اس گفتگو میں دونوں کھلاڑیوں نے میچ سے متعلق دلچسپ انداز میں گفتگو کی۔ کپتان بابراعظم نے کہا کہ ہمارا پلان تھا کہ اگر فخرکھڑا ہوگیا تو 450 کا ہدف بھی ہم حاصل کر سکتے ہیں کیونکہ فخر نے جب بھی ایسی اننگز کھیلی ہے تو ہم نے وہ میچ جیتے ہیں، جب میں بیٹنگ کے لیے میدان میں گیا تو فخر نے مجھ سے کہا کہ پچ بہت اچھی ہے ہم نے صرف لمبی پارٹنرشپ کرنی ہے۔ بابراعظم نے مزید کہا کہ جب ہم نے مل کر بیٹنگ شروع کی تو کم از کم 20 اوورز تک اس پارٹنرشپ کو لے کر چلنے کا ذہن میں تھا، بارش کا خیال بھی نہ تھا کیونکہ اس وقت آسمان بالکل صاف تھا لیکن پھر اچانک بادل آئے تو ڈی ایل ایس کے تحت پلان کے تحت کھیلے اور کوشش کی کہ رن ریٹ 8 سے کم نہ ہو لیکن اس سے قبل ہی میرے بھائی (فخر) نے اپنا کام شروع کر دیا تھا۔ دوران گفتگو جب فخرزمان نے افتخار احمد کے حوالے سے بات کی تو بابراعظم نے یہ بھی کہا کہ ان کے خیال میں پچ پڑھنا دو لوگوں کو سب سے زیادہ آتا ہے، ایک مصباح الحق اور دوسرا افتخار احمد۔ قومی کپتان نے کہا کہ فخر کو ہر چھکے کے بعد کہتا رہا کہ چھکا لگ گیا اب آرام سے کھیلو لیکن اس نے اپنی ہی کرکٹ کھیلی، کافی چھکے زبردستی بھی مارے تو پھر میں نے کہا جیسے مرضی کھیلنا ہے کھیلو، بس گیم میں رہو۔ میں نے یہ کوشش کی کہ ایک اٹیک کرے اور میں وکٹ نہ گرنے دوں۔ بابر نے فخر سے پوچھا کہ تمہیں میچ میں کہاں سے فلو ملا تو انہوں نے کہا کہ وکٹ کا دوسرے اوور میں ہی اندازہ ہو گیا تھا کہ بہت اچھا ہے جب ساؤتھی سے سوئنگ نہیں ہوئی۔ عبداللہ سے کہا کہ چار اوور گزار لیں پھر اٹیک شروع کریں گے لیکن عبداللہ کے جلد آؤٹ ہونے سے تھوڑا کنفیوژ ہوا لیکن پھر اپنا نیچرل گیم کھیلا۔۔ فخر نے اپنی بہترین اننگز کے حوالے سے کہا کہ ورلڈ کپ چار سال بعد ہوتا ہے اور اس میں ایسی اننگ میری بہترین اننگز میں سے ایک ہے لیکن میرے دل کے قریب جو اننگ ہے وہ جنوبی افریقہ کی تیز وکٹ پر پروٹیز کے خلاف 193 رنز کی اننگ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اتنے بڑے سکور کے تعاقب میں بیٹرز کو بولر کو تھریٹ دینا چاہیے کیونکہ جب آپ حاوی ہوتے ہیں تو کام آسان ہو جاتا ہے اور میرا خیال ہے جیسی وکٹ تھی ہم نے نیوزی لینڈ سے 30 سے 50 رنز کم بنوائے۔