راحت فتح علی اورانکے پروموٹرامریکی عدالت سے 22 لاکھ ڈالر کا کیس جیت گئے

11-02-2023

(ویب ڈیسک) پاکستان کے معروف گلوکار راحت فتح علی خان اور انکے پروموٹر سلمان احمد امریکی ریاست کیلی فورنیا کی عدالت سے 22 لاکھ ڈالر کا کیس جیت گئے ۔

کیلی فورنیا کے مقامی پروموٹر نے راحت فتح علی خان اور ان کے پروموٹر پر بھتہ وصول کرنے، مالی دباؤ ڈالنے اور ہتک عزت کے الزامات عائد کیے تھے۔ ذرائع کے مطابق بالی وڈ ایونٹس کے بکرم جیت سنگھ نے کارل کالرا جیون ساتھی کے ساتھ مل کر راحت اور پروموٹر سلمان احمد سے معاہدہ کیا تھا۔ راحت فتح علی خان کا شو 5 اکتوبر 2019 کو کیلی فورنیا میں ہونا تھا۔ عدالتی دستاویز کے مطابق بکرم جیت سنگھ نے شو سے قبل راحت اور سلمان احمد پر 30 ہزار ڈالر بھتہ مانگنے اور دیگر الزامات لگائے تھے۔ ابتدائی طور پر وکلاء پر 50 ہزار ڈالر خرچ کرنے کے باوجود سلمان احمد نے کیلی فورنیا سپریم کورٹ میں اپنی نمائندگی خود کی جبکہ راحت فتح علی خان عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ ذرائع کے مطابق بکرم جیت سنگھ اور کارل کالرا کا راحت کے کنسرٹ کیلئے سلمان احمد سے ڈھائی لاکھ ڈالر کا معاہدہ ہوا تھا۔ بکرم جیت سنگھ نے عدالت میں تسلیم کیا کہ انہوں نے کنسرٹ سے پہلے ڈیڑھ لاکھ ڈالر ادا کیے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ سلمان احمد نے شو، کارل کالرا کو فروخت کیا تھا لیکن انہوں نے شو مسٹر سنگھ کو فروخت کردیا۔ ذرائع کے مطابق بکرم جیت سنگھ نے عدالت میں دعویٰ کیا کہ سلمان احمد نے شو کی قیمت کم کرکے ڈیڑھ لاکھ ڈالر کر دی تھی، سلمان احمد کی طرف سے شو کی قیمت کم کرنے کے سبب وہ مقررہ رقم ہی ادا کرنے کے پابند تھے۔ شو کی شام معاہدے کے مطابق سنگھ اور ساتھی پر ایک لاکھ ڈالر کے بقایاجات تھے تاہم کارل کالرا کی جانب سے ایک لاکھ کی بقیہ رقم میں سے 30 ہزار ڈالر کی ادائیگی پر شو دو گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا۔ سلمان احمد نے شائقین کو بھی شو میں تاخیر کی وجہ فنکار کو پوری قیمت ادا نہ کرنے کی بتائی تھی۔ بکرم جیت سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ وہ سلمان احمد کی طرف سے رعایت پر راضی ہونے کے سبب 30 ہزار یا ایک لاکھ ڈالر دینے کے پابند نہیں رہے، شو سے قبل 30 ہزار ڈالر بھتہ کی شکل میں لے کر میری ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا۔ تاہم سلمان احمد نے عدالت میں الزامات کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ وہ بکرم سنگھ اور ساتھی کے درمیان معاہدے میں ترمیم نہیں کرسکتے تھے۔ جج نے بکرم جیت سنگھ کی جانب سے عدالت میں پیش نصف درجن گواہوں کو بھی رد کردیا جبکہ راحت اور سلمان احمد نے صرف حقائق پر بھروسہ کرتے ہوئے عدالت میں کوئی گواہ پیش نہیں کیا۔ جج نے سلمان احمد کی طرف سے معاملات میں ایمان داری سے کام لینے پر ان کے حق میں فیصلہ سنایا۔  فیصلے میں کامیابی کے سلمان احمد کا کہنا تھا کہ یہ کیس راحت فتح علی خان کے خلاف سازش تھی، سازش کا مقصد راحت فتح علی خان کی ساکھ اور انہیں 22 لاکھ ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچانا تھا۔ واضح رہے کہ سلمان احمد گزشتہ تین دہائیوں سے انٹرٹینمنٹ انڈسٹری سے وابستہ ہیں، وہ  نوبیل پیس پرائز سمیت دنیا کے دیگر اہم مقامات پر راحت فتح علی خان کے شو کرا چکے ہیں۔