افغان باشندوں کی واپسی کا عمل سبوتاژ کرنے کا منصوبہ بے نقاب
11-01-2023
(ویب ڈیسک) افغان باشندوں کی واپسی کے عمل کو سبوتاژ کرنے کا گھناؤنا منصوبہ بے نقاب ہو گیا، منصوبہ کے مطابق افغان باشندوں کے لئے قائم شدہ کیمپس یا ان کی نقل و حرکت کے دوران شر انگیزی کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے بہترین انتظامات کے سبب اب تک ایک لاکھ 26 ہزار سے زائد افغان باشندے کسی ناخوشگوار واقعہ کے بغیر واپس افغانستان جا چکے ہیں جبکہ ملک دشمن قوتیں اس عمل کو سبوتاژ کرنے کے لیے متحرک ہو چکی ہیں۔ ذرائع کے مطابق مذموم عناصر کو ایسی تصاویر اور ویڈیوز بنانے کا کہا گیا ہے جس میں سکیورٹی پرسنل کو افغان باشندوں کے ساتھ زور زبردستی کرتے ہوئے دکھایا جائے، عورتوں اور بچوں کو خاص طور پر ان تصاویر اور ویڈیوز میں شامل کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں تاکہ اسے پاکستان کے خلاف اچھی طرح پروپیگنڈا کے لئے استعمال کیا جا سکے۔ سپین بولدک افغانستان میں لاگڑیوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی گئی ہے جس میں چمن اور سپین بولدک کے علاقے میں اِس مسئلے پر پُر تشدد احتجاجی مظاہروں سے انتشار پھیلانے کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے۔ اِسی گھناؤنے منصوبے کے مطابق جب افغان باشندے افغانستان جانے کے لئے پاکستانی سائیڈ پر کراسنگ پوائنٹس پر ہوں تو ان پر فائرنگ کرا دی جائے جس سے فوری انتشار پھیلایا جا سکے۔ اس مذموم اور گھناؤنے منصوبے کا مقصد ملک دشمن عناصر کی طرف سے انتشار پھیلا کر پُر امن طریقے سے چلنے والے افغان باشندوں کے انخلاء کے عمل کو سبوتاژ کر کے پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کو بڑھانا ہے۔