ایل ڈی اے میں فرسودہ ٹیکنالوجی کے استعمال کا بھانڈا پھوٹ گیا

10-28-2023

(لاہور نیوز) ایل ڈی اے میں پرانی اور فرسودہ ٹیکنالوجی کے استعمال کا بھانڈا پھوٹ گیا۔

ایل ڈی اے کا شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی فائلوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے سے قاصر ہے۔ گزشتہ بارہ سال سے فائلوں کی جانچ پڑتال اور الگ الگ کرنے کا عمل ہی مکمل نہ کیا جا سکا۔ ایل ڈی اے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا منصوبہ فلاپ ہو گیا۔ ایل ڈی اے کے پلاٹوں کی ملکیت، نقشوں کا ریکارڈ بھی کمپیوٹرائزڈ نہ ہو سکا۔ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ نہ ہونے کی وجہ سے مختلف سکینڈل سامنے آنے کے واقعات رونما ہوئے۔ ایل ڈی اے کے شعبہ جات میں پلاٹ مالک کی تصدیق کے لیے فائلوں کے چکر لگ رہے ہیں۔ اب پنجاب حکومت اور ایل ڈی اے انتظامیہ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے لیے متحرک ہوئی تو نت نئے مسئلے سامنے آنا شروع ہو گئے۔ ایل ڈی اے شعبہ ہاؤسنگ کے افسران نے نئے کمپیوٹرز اور لیپ ٹاپس کی ڈیمانڈ کر دی۔ انہوں نے کہا ایل ڈی اے ریکارڈ کی سفٹنگ کے معاملے پر ریکارڈ کو ڈیجیٹلائز کروانا ہے تو نئے کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ فراہم کیے جائیں۔ افسران کی جانب سے نئے کمپیوٹرز کے تقاضے نے ایل ڈی اے کے فرسودہ نظام کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ ایل ڈی اے کے شعبہ ہاؤسنگ کو 30 دسمبر تک تمام سکیموں کا ریکارڈ الگ الگ کرنے کا حکم دیا گیا۔ ایل ڈی اے کے شعبہ ہاؤسنگ کو 18 لاکھ 30 ہزار روپے سے نئے کمپیوٹر خرید کر دیئے جائیں گے۔ لیپ ٹاپس کی خریداری پر 19 لاکھ 97 ہزار روپے خرچہ آئے گا۔ پرنٹر، سکینر، یو پی ایس اور بائیو میٹرک ڈیوائسز 38 لاکھ 59 ہزار روپے سے خریدی جائیں گی۔ ایل ڈی اے کے مختلف شعبہ جات نے رواں ماہ میں ہی آئی ٹی سے متعلقہ مشینوں کی خریداری کی استدعا کی۔