6 برسوں سے زیر التواء سپورٹس کمپلیکسز کی تکمیل مزید تاخیر کا شکار

10-17-2023

(لاہور نیوز) 6 برسوں سے زیر التواء سپورٹس کمپلیکسز کی تکمیل مزید تاخیر کا شکار ہونے لگی. ایل ڈی اے نے سنت نگراور گلبرگ سپورٹس کمپلیکس کا کام مکمل کر لیا مگر نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی مصروفیات کے سبب تین مرتبہ افتتاحی تقریب منسوخ کرنا پڑی ۔

شہباز شریف نے بطور وزیراعظم لاہور کے ترقیاتی منصوبوں کے ناصرف دورے کیے بلکہ سنگ بنیاد بھی رکھے. لاہور میں 2017 سے زیر تعمیر سپورٹس کمپلیکس کی سنی گئی اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے سبزہ زار سپورٹس کمپلیکس کا افتتاح کیا مگر شہباز شریف کے دور میں ہی باقی ماندہ 9 سپورٹس کمپلیکسز پر تعمیراتی کام مکمل نہ ہوسکا۔ اب لاہور کے زیر تعمیر سپورٹس کمپلیکسز کو فعال کرنا ایک معمہ بن چکا ہے۔ ایل ڈی اے نے سنت نگر اور گلبرگ سپورٹس کمپلیکس کا کام مکمل کر لیا ہے۔ سنت نگر اور گلبرگ سپورٹس کمپلیکس کا افتتاح کرنے کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب کو مدعو کیا گیا لیکن نگران وزیراعلیٰ کی مصروفیات کے سبب تین مرتبہ سپورٹس کمپلیکسز کی افتتاحی تقاریب منسوخ کرنا پڑیں. ایل ڈی اے نے چوتھی مرتبہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب کو پھر سے استدعا کی ہے. سنت نگر اور گلبرگ سپورٹس کمپلیکس میں جمنیزیم کا سامان پہنچا دیا گیا ہے۔ افتتاح نہ ہونے سے سپورٹس کمپلیکسز کے انتظامی امور چلانے کی لاگت میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔ سپورٹس کمپلیکسز کی تعمیر کا آغاز 2017 میں شہباز دورحکومت میں ہی ہوا تھا۔ پنجاب میں بزدار دور اقتدار، حمزہ شہباز اور پرویز الہٰی کی حکومت میں سپورٹس کمپلیکسز مکمل نہ ہوسکے. سپورٹس کمپلیکس کی تعمیراتی لاگت اوسطاً 50 کروڑ روپے تھی. 6 سال بعد مکمل ہونے والے سپورٹس کمپلیکس کی اوسط لاگت دو ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔ لاہور میں اب بھی 6 سپورٹس کمپلیکسز زیر تعمیر ہیں۔