بجلی بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ غیر قانونی قرار دینے کا فیصلہ کالعدم قرار

10-16-2023

(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کا بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کو غیر قانونی قرار دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ  نے معاملہ نیپرا اپیلٹ ٹریبونل کو بھیج دیا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ غیر قانونی قرار دینے کا فیصلہ آئینی و قانونی طور پر قابل عمل نہیں، نیپرا اپیلٹ ٹریبونل میں صارف کمپنیاں 15 دن میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے خلاف اپیلیں دائر کریں، نیپرا اپیلٹ ٹریبونل 10 دن میں اپیلیں مقرر کرے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ نیپرا اپیلٹ ٹریبونل جلد از جلد قانونی میعاد کے اندر اپیلوں پر فیصلہ کرے۔ سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بینچ کے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ بارے فیصلے کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔  خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے بجلی بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے خلاف ایک ہزار 90 درخواستوں کی سماعت پر آج  دلائل طلب کیے تھے۔ واضح رہےکہ لاہور ہائیکورٹ نے رواں سال فروری میں بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کو غیر قانونی قرار دیا تھا اور فیصلے کے خلاف بجلی کی ترسیل کی کمپنیوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔