لاہور ہائیکورٹ کا شہری کی زہر پینے کی درخواست مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری
10-14-2023
(لاہور نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے شہری تاج محمد کی زہر پینے کی درخواست مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران نے شہری تاج محمد کی درخواست مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کیا۔ سات صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے مطابق زہر پینے سے وہ مرے گا نہیں بلکہ کینسر کے مریضوں کو بچا سکتا ہے۔ ایسی اجازت دینا نا صرف قانون کی خلاف ورزی بلکہ اس سے ادویات کی فیلڈ میں انارکی پھیلنے کا بھی خدشہ ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پِینل کوڈ کے سیکشن 284 کے تحت اگر کوئی شخص زہر کا استعمال کرے یا انسانی زندگی کو خطرے میں ڈالے تو اسے چھ ماہ تک قید اور جرمانہ ہو سکتا ہے جبکہ سیکشن 336 اے کے تحت بھی انسانی زندگی کو خطرے میں ڈالنا جرم ہے۔ عدالت ایسے کسی کام کی اجازت نہیں دے سکتی جو خطرناک بھی ہو اور قانون کے خلاف بھی ہو۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے قوانین کے تحت کوئی فرد اپنی زندگی کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ عدالتی فیصلے میں یہ ذکر بھی کیا گیا ہے کہ بھارت سمیت کئی ممالک میں انتہائی بیمار مریضوں کو اپنی جان ختم کرنے کے حوالے سے عدالتی تحفظ حاصل ہے۔ موجودہ کیس میں درخواست گزار بذات خود کینسر کا مریض نہیں ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ بظاہر یہ درخواست مفاد عامہ کی نہیں بلکہ سستی شہرت کے لیے دائر کی گئی ہے اس لیئے مسترد کی جاتی ہے۔